محکمہ پاپولیشن ویلفیئر پنجاب میں بھی لیڈی ملازمین کوہراساں کیے جانے کا انکشاف، تہلکہ خیز خبرآگئی
لاہور (ویب ڈیسک) محکمہ پاپولیشن ویلفیئر پنجاب میں بھی لیڈی ملازمین کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے اور اس سلسلے میں مختلف خواتین کی درخواستیں ڈی جی اور وفاقی محتسب برائے خواتین میں بھی دائر ہیں ، کچھ درخواستوں کی کاپیاں بھی موصول ہوگئی ہیں جبکہ کئی ملازمین اپنے سے سینئر مرد افسران کی طرف سے ناجائز تنگ کیے جانے کی وجہ سے نوکری چھوڑنے یا پھر مختلف بہانوں سے دوسرے علاقوں میں تبادلوں پر بھی مجبور ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ خطہ پوٹھوہار کے علاقے میں موجود چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں میں تعینات ضلعی یا تحصیل کی سطح پر تعینات مخصوص افسران خواتین ملازمین کو ناجائز تنگ کرتے ہیں ،طنز کے علاوہ ناجائز قسم کے مراسلات اور بے جا جواب طلبیاں کی جاتی ہیں جس کے بعد کئی ماتحت اور غریب لڑکیاں اپنی نوکری بچانے کے لیے ہرقسم کے مطالبات پورے کرنے پر تیارہوجاتی ہیں۔درخواستوں کا جائزہ لینے کے بعد یہ بھی انکشاف ہوا کہ کئی لڑکیوں کواس قدر ستایاگیاکہ وہ نوکریاں چھوڑنے پر مجبور ہوگئیں، پہلے سے کام کرنیوالی ملازمین کے میڈیکل پر اعتراض کرتے ہوئے دوبارہ میڈیکل کروانے جیسی تجاویز اور ہدایت نامے بھی ملتے ہیں۔
یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اگر کوئی لڑکی اپنے متعلقہ افسران سے تنگ آکر قانونی کارروائی شروع کردے تو محکمانہ انکوائری کے دوران الزام لگانے والی لڑکیوں پر ہی صلح کیلئے دباﺅ ڈالا جاتاہے اور انہیں کہا جاتاہے کہ کام کرنیوالی خواتین کو دل بڑا کرکے سب برداشت کرنا پڑتاہے تاہم اس سلسلے میں محکمہ پاپولیشن ویلفیئرکا موقف معلوم نہیں ہوسکا۔