پی ایس ایل کے آغاز میں صرف تین ماہ باقی مگر پی سی بی اور فرنچائزز میں پھر ’ٹھن‘ گئی
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فرنچائزز ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے آ گئے ہیں اور آمدنی کا مزید شیئر بڑھانے کے مطالبے پر ٹال مٹول نے مالکان کو ناراض کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کے پانچویں ایڈیشن کا آغاز تین ماہ بعد ہوگا مگر پی سی بی اور فرنچائزز میں کئی معاملات پر ڈیڈلاک برقرار ہے تاہم تازہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب کئی ٹیموں نے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرتے ہوئے بورڈ حکام کے سامنے شرائط رکھ دیں۔اگلے ایڈیشن کی فیس کے چیک سب نے جمع کرائے ہوئے ہیں اور وہ 20نومبرکو کیش ہو سکیں گے، البتہ اب فرنچائزز نے اسے روکنے کا کہہ دیا ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ آمدنی میں مزید حصہ بڑھایا جائے۔
ذرائع کے مطابق فرنچائزز مالکان کا یہ مطالبہ بھی ہے کہ چوتھے ایڈیشن کے حسابات فائنل کئے جائیں اور اخراجات کی رقم منہا کر کے باقی فرنچائزز کو دی جائے، اس حوالے سے گزشتہ دنوں ای میل ارسال کر دی گئی لیکن مطالبات منظور نہ کئے جانے پر ٹیمیں کئی سنجیدہ قسم کے آپشنز پر بھی غور کر رہی ہیں۔
بعض بااثر مالکان اعلیٰ حکومتی شخصیات سے بھی بات کرنے کا سوچ رہے ہیں، ان کے مطابق لیگ سے صرف بورڈ کما رہا ہے اور فرنچائزز کے ہاتھ کچھ نہیں آ رہا جبکہ دوسری جانب حکام ان دھمکیوں کو سیریس لینے پر آمادہ نہیں نظر آتے۔