سعید غنی نے سندھ حکومت کے حوالے سے ایسا اعتراف کر لیا کہ جیالے بھی حیران رہ جائیں گے
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری جس تیز رفتاری سے سندھ کے عوام کے مسائل کا حل چاہتے ہیں وہ نہیں ہورہے،پارٹی چیئرمین نے سندھ کابینہ کے تمام وزرا، مشیران اور معاونِ خصوصی پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اپنے محکموں کی کارکردگی کو مزید تیز کریں،پیپلز پارٹی کی حکومت ہونے کے باعث وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ میں کسی قسم کی کوئی ترقیاتی کام نہیں کروائے جارہے،کراچی کے مسائل پر وفاقی حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے صحت، پبلک ہیلتھ، بلدیات، ٹرانسپورٹ سمیت دیگر محکموں میں جاری منصوبوں اور مکمل ہونے والے منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی لی ہے اورکابینہ کے تمام ارکان کو ہدایات دی ہیں کہ وہ اپنے اپنے محکموں میں کام کی رفتار کو مزید تیز کریں۔اُنہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ارکان اور کابینہ سے ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ وہ جس رفتار سے صوبہ سندھ کے عوام کے مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں وہ نہیں ہورہے ہیں، اس لئے تمام وزرا اور مشیران اپنے اپنے محکموں میں کام کی رفتار کو مزید تیز کریں اور زیادہ سے زیادہ وقت عوام کے مسائل کے حل کے لئے اپنے اپنے دفاتر میں موجود رہیں۔سعید غنی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے ہر پلیٹ فارم پر احتساب کی حمایت کی ہے لیکن ہم نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ احتساب آئین اور قانون کے تحت سب کے ساتھ یکساں کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارا نیب کے احتساب کا سلیکٹیڈ ہونے پر ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ نیب صرف اور صرف پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کے خلاف احتساب کررہی ہے جبکہ تحریک انصاف اور ان کے ساتھ دیگر جماعتوں کے رہنماں کے خلاف تمام شواہد کی موجودگی کے باوجود کوئی احتساب نہیں کیا جارہا ہے یہاں تک کہ حسنین مرزا کے خلاف ریفرنس موجود ہونے اور علیمہ باجی کی جانب سے اپنی جائدادیں چھپانے اور بعد ازاں اس کو تسلیم کرنے کے شواہد ہونے کے باوجود ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پرویز الہی، خسرو بختیار، وزیر اعلی خیبر پختونخواہ، خود عمران خان سمیت پی ٹی آئی اور ان کے ساتھ شامل جماعتوں کے درجنوں افراد پر کرپشن کے الزامات ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں لائی جارہی ہے جبکہ آصف علی زرداری، فریال تالپور، آغا سراج درانی، خورشید شاہ سمیت دیگر پیپلز پارٹی کے متعدد رہنماں کے خلاف جھوٹے مقدمات بنا کر الزام ثابت ہونے سے قبل ہی گرفتار کرکے جیل میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آصف علی زرداری کے لئے حکومت سے کوئی رعایت نہیں مانگ رہے ہیں بلکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جو نیب نے میڈیکل بورڈ ان کی صحت کے حوالے سے بنایا ہے اس میں ان کے معالج کو بھی شامل کیا جائے اور قانون کے تحت جہاں پر مقدمات ہیں ان کو اسی صوبے میں منتقل کیا جائے اور آصف علی زرداری کو صحت کی مکمل سہولیات فراہم کی جائیں۔