چوہدری برادران کی دو رکنی مذاکراتی ٹیم کےسپانسر عمران نیازی نہیں تھے:حافظ حسین احمد
کوئٹہ(صباح نیوز)جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کی کامیابی کے اثرات عمران نیازی کے غصے اور جھنجلاہٹ سے عیاں ہیں، چوہدری پرویز الٰہی اور چوہدری شجاعت حسین کے دو رکنی مذاکراتی ٹیم کے سپانسر عمران نیازی نہیں تھے، اس لیے طے شدہ اُمور کے حوالے سے عمران نیازی نے ناراض ہوکر 2دن اپنے ہی گھر میں ’’دھرنی‘‘ دی جس کو رخصت کا نام دیا گیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےحافظ حسین احمد نے کہا کہ ''نکے'' کے 2روزہ ''دھرنی'' کا خاتمہ ایک ''ٹیوٹ'' پر ہوا، عمران نیازی نے نواز شریف کے ایبٹ آباد تا اسلام آباد موٹر وے منصوبے کا جس دیدہ دلیری سے افتتاح کیا اور اپنے غصے اور جھنجلاہٹ کا اظہار بلاول بھٹو سمیت تمام اپوزیشن کے قائدین کو گالیاں دیکر کیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ ''نکے'' کو ''ابے'' کے تازہ تبدیل شدہ رویہ سے گہرا صدمہ پہنچا ہے۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ عمران نیازی نے اپنی تقریر میں یہ کہہ کر کہ میری تمام کابینہ نواز شریف کو باہر بھیجنے کی مخالف تھی لیکن مجھے رحم آیا جبکہ ان کے مشیر اور معاون اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور شیخ رشید وغیرہ کا بیان ریکارڈ پر ہے کہ تمام کابینہ کے ارکان نواز شریف کو باہر بھیجنے کے حق میں تھے،اب کس کی بات کو سچ سمجھا جائے اور کس کی بات کو جھوٹ ؟یہ تحریک انصاف کا اندروانی فیصلہ ہوگا،اگر عمران نیازی اپنی کابینہ میں دیگر پارٹیوں کے کرپٹ وزراء کی فہرست پر نظر ڈالیں تو پتہ چل جائے گا کہ وہ اس نابینا کابینہ بنانے کے حوالے سے کتنے بے بس ہیں ۔