حکمرانوں نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا: سردار حسین
الپوری(آفتاب حسین سے) شانگلہ ٗعوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ ملک ان مسلط حکومت کیوجہ سے تباہی کے دہانے تک پہنچ گیا،یہ لوگ ہر محاز پر ناکام ہوچکے ہیں،کمرتوڑ مہنگائی،بے روزگاری اور بے تہاشا ٹیکس نے عوام کو خوار کردیا ہیں۔سلیکٹڈ حکومت عوامی فکر نہیں رکھتے۔گزشتہ دو سالوں سے یہ حکومت عوام کو گمراہی کے سوا کچھ نہ کرسکی۔22نومبر پی ڈی ایم پشاور کے جلسے میں عوامی نیشنل پارٹی کے تمام کارکنان سرخ کپڑے پہن کر شرکت کرینگے اور 1930کی سرخ پوش تحریک کو دہرائے گے عوامی نیشنل پارٹی عدم تشدد پر یقین رکھتی ہے اور آج پختونوں نے اپنے سر کے بدلے امن قائم کیا ہے۔باچا خان نے حکومت کی طاقت کے بغیر سوسے ذیادہ مدارس قائم کیے تھے جبکہ دہشتگردوں نے ساڑے چھ ہزارتعلیمی ادارے تباہ کیے۔آج ایک مرتبہ پھر دہشتگردی اور جنگ کیلئے میدان بن رہا ہے لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹے گے،جب ہمیں حکومت حوالے کی گئی تو آگ برس رہی تھی لیکن باچا خان کے کارکنان پیچھے نہیں ہٹے ہم نے شرعیت بھی نافض کیا اور دارالقضاء بھی بنایا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز اپنے دورہ شانگلہ کے موقعے پر صدر مقام الپوری میں عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی،سیکرٹریٹ کا افتتاح سردار حسین بابک،مختار خان،محمداعظم خان،متوکل خان،زاکر اللہ خان،بریگیڈئر (ر)محمد سلیم خان و دیگر نے پیتا کاٹ کر افتتاح کیا اور ان رہنماؤں نے منعقدہ تقریب سے خطاب بھی کیا۔اے این پی ضلعی سیکرٹریٹ میں تمام پارٹی تنظیموں کے دفاتر ہونگے۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سردار حسین بابک نے کہا کہ اس وقت خیبرپختونخواہ میں 6000میگاواٹ بجلی بن رہی ہیں جبکہ ہمارے بیشتر علاقے آج بھی بجلی سے محروم ہیں،ہمارے ٹرانسمشن لائن پچاس سال پرانے ہیں جسکی وجہ سے خیبرپختونخواہ کے4500کارخانے بند پڑے ہیں جسکی وجہ سے لاکھوں پختون بے روزگار ہوچکے ہیں۔اے جی ایم قاضی فارمولے کے تحت خیبر پختونخواہ کے پانچ سو پچاس ارب روپے خالص منافا وفاق کیساتھ بقایا ہیں۔ہمارے صوبے کی گیس پنچاب کے وسط تک پہنچ چکا ہے جبکہ ہمارے صوبے میں گیس کا فقدان ہے اور جن علاقوں میں ہے وہاں پر گیس کی لوڈ شیڈنگ ہیں۔بجلی کا خالص منافا اورپچاس ہزار بیرل تیل کے ٹیکس کے ایک سو پچاس ارب روپے وفاق کیوں نہیں دے رہی ہیں۔سی سی ائی کونسل عوامی نیشنل پارٹی کی طور حکومت میں بنائی گئی،پی ٹی ائی کی مسلط حکومی کی نا اہلی کی وجہ سے آج لوگ منگائی کی چکی میں پہنس رہے ہیں۔گزشتہ عام انتخابات چوری کیے گئے اور گلگت میں بھی یہی کیا گیا،اظہار رائے کے ازادی پر پابندی ہے جبکہ عدالتی نظام میں مداخلت کی جارہی ہیں۔حکومت اٹھاروی ترمیم کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں جو ناکام ہوگا۔تعلیمی نظام کو تباہ کیا،دوبارہ اقتدار ملی تو اپنی طور حکومت جیسا 10گنا بہتر کرینگے۔ملک میں بے روزگاری بے تہاشا ٹیکس اور کمرتوڑ مہنگائی نے عوام کا جینا محال کردیا ہیں۔اس نااہل حکومت کے پاس نہ تو کوئی پالیسی ہے اور نہ ملک چلانے کیلئے صلاحیت،موجودہ سلیکٹڈ حکومت ہندوستان کیساتھ راستہ کھلا رکھتے ہیں جبکہ افغانستان کے راستے بند ہیں۔