صدر ٹرمپ نے انتخابات کی سکیورٹی ایجنسی کے سربراہ کو برطرف کردیا

  صدر ٹرمپ نے انتخابات کی سکیورٹی ایجنسی کے سربراہ کو برطرف کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 واشنگٹن (اظہر زمان، خصوصی رپورٹ) امریکہ اس وقت کورونا وائرس کی ایک اور لہر آنے کے باعث اس وبا سے پیدا ہونے والے مسئلے کیساتھ ساتھ صد ر ٹرمپ صدارتی انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہ کرنے کی وجہ سے ایک اور بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ ایک طرف ٹرمپ انتظامیہ انتقال اقتدار کیلئے نامزد صدر جوبائیڈن کو ضروری بریفنگ اور فنڈ فراہم کرنے کیلئے تیار نہیں جس کے باعث نامزد صدر جوبائیڈن اپنے طور پر سکیورٹی بریفنگ لینے کیلئے مجبور ہو گئے ہیں۔ صدر ٹرمپ بیلٹ پیپر کی گنتی کے نظام پر مسلسل شک و شبہات کا اظہار کرتے رہے ہیں جس کے بعد مناسب کارکردگی نہ دکھانے پر انہوں نے ہوم لینڈ سکیورٹی کے محکمے میں انتخابات کا جائزہ لینے والی وفاقی ایجنسی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر کریبز کو برطرف کردیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے ایک تازہ ٹوئیٹر پیغا م میں ان کو سبکدوش کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات کو تحفظ فراہم کرنے کے بارے میں انہوں نے غلط بیان دیا ہے۔ صدر ٹرمپ کے مخالفین نے ”سائیر سکیورٹی اور انفراسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی“ کے سربراہ کو فارغ کرنے کے اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے اس کی وجہ یہ بتائی کہ ان کا نامز کردہ یہ افسر بعد میں ”ناکافی وفادار“ ثابت ہوا ہے۔ صدر ٹرمپ نے قبل ازیں وزیر دفاع مارک ایسپر کو 9نومبر کو جوسبکدوش کیا ہے اس کے بارے میں بھی یہی کہا جا رہا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ سے ذاتی وفاداری کا مظاہرہ نہیں کر رہے تھے۔ نامزد صدر جوبائیڈن نے گلہ کیا ہے ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ انتخا بات کے نتیجے کے اعلان کے بعد اس تاریخ تک انہیں سرکاری طور پر روایتی بریفنگز نہیں دی گئیں۔ اسلئے انہوں نے منگل کے روز حکومت سے باہر ماہر ین سے سکیورٹی بریفنگ لینے کا اہتمام کیا۔ صدر ٹرمپ  نے انہیں ابھی تک کلاسیفائیڈ انٹیلی جنس اور خطرات کے بارے میں بریفنگ نہیں دی، جوبا ئیڈن کی بریفنگ میں سابق ڈپٹی نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر ٹونی بلنکن، سابق سی آئی اے ڈپٹی ڈائریکٹر ایورل ہینس، سابق مندوب برائے اقوام متحدہ سما نتھا پاور کے علاوہ سینٹکوم کے سابق کمانڈر جنرل لائیڈ آسٹن اور ریٹائرڈ آرمی جنرل سٹینلے میکرسٹل نے شرکت کی۔ اس موقع پر سکیورٹی ماہرین سے خطا ب کرتے ہوئے جوبائیڈن نے کہا ”انہوں نے قبل ازیں تبصرہ کیا تھا انہیں صدارت کے بعد ایک منقسم ملک اور انتظار کا شکار دنیا ملنے کا امکان ہے۔  میری خواہش ہے میرا یہ اندازہ غلط ثابت ہو اور اسے غلط ثابت کرنے کیلئے مجھے آپ کے مشوروں کی شدید ضروت ہے“۔ جوبائیڈن نے اس موقع پر اس عزم کا اظہار کیا وہ ملک میں جمہوریت کو تقویت دینے کے علاوہ دیگر جمہوری اتحادیوں کیساتھ مل کر مضبوط اتحاد تشکیل دینا چاہتے ہیں۔ اس دوران وائٹ ہاؤس کی کرونا وائرس ٹاسک فورس نے تسلیم کیا ہے کہ یہ وباء پہلے سے زیادہ پھیل رہی ہے اور اس میں بہتری کے فی الحال کوئی آثار نظر نہیں آر ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق ٹاسک فورس نے اس پر تشویش کا اظہارکیا ہے کہ وباء کو کنٹرول کرنے کیلئے زیادہ سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔
صدر ٹرمپ 

مزید :

صفحہ اول -