معیشت کی ترقی کیلئے سب کو ملکر کام کرنا ہے: عبد الحفیظ شیخ
کراچی (اسٹاف رپورٹر) مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ معیشت کی ترقی کے لیے سب کو مل کام کرنا ہے۔ گورننس میں بہتری کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے لہذا جدید پاکستان کے لیے وفاق اور صوبے کی سطح پر گورننس میں بہتری لانا ہوگی۔ تعمیراتی سیکٹر کے لیے خصوصی پیکیج سے معاشی سرگرمیاں تیز ہوئیں، حکومت نے مشکل فیصلے کیے ہیں۔ کوروناکے دوران پسماندہ طبقے کو ریلیف کی فراہمی اہم ترجیح تھی۔ احساس پروگرام کے تحت مستحقین میں مالی امداد تقسیم کی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو دی فیوچر سمٹ سے ویڈیوو لنک خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں معاشی سرگرمیاں جاری رہیں، عام آدمی متاثر نہ ہو۔ کورونا کے باوجود پاکستانی معیشت نے مثبت کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ کورونا کے دوران کاروباری برادری کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ تعمیراتی سیکٹر کے لیے خصوصی پیکیج سے معاشی سرگرمیاں تیز ہوئیں۔ حکومت نے مالیاتی نظم و ضبط کے لیے مشکل فیصلے کیے۔ موثراقدامات سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پایا۔ کسی وزارت کو ضمنی گرانٹس کی مد میں فنڈز نہیں دیئے۔انہوں نے کہا کہ کوروناکے دوران پسماندہ طبقے کو ریلیف کی فراہمی اہم ترجیح تھی۔ احساس پروگرام کے تحت مستحقین میں مالی امداد تقسیم کی۔انہوں نے کہا کہ ماضی کو سمجھے بغیر پیشرفت مشکل ہے، پاکستان کی 72 سالہ تاریخ میں سیاسی استحکام نہیں رہا اور کوئی بھی وزیراعظم اپنی مقررہ معیاد پوری نہیں کرسکا جب کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالامال ملک ہے اور سوال یہ ہے کہ وسائل سے مالامال ملک کے لوگ غریب کیوں ہیں۔مشیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت کی برآمدات اور غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ پر توجہ مرکوز ہے، برآمدات بڑھانے کے لیے حکومت نے متعدد اقدامات کیے، سستے قرضے دیئے گئے اور گزشتہ سال 250 ارب روپے کے ریفنڈز دیے گئے جب کہ اب حکومت نے انڈسٹری کے لیے سستی بجلی کا پیکچ دیا ہے، ملک میں اب اضافی بجلی رعایتی ٹیرف پر استعمال کی جاسکے گی، اب اگر صنعتوں کی اضافی پیداوار ہوگی تو معاشی ترقی میں بھی مدد ہوگی۔انہوں نے کہا کہ معیشت کی ترقی کے لیے سب کو مل کام کرنا ہے جب کہ گورننس میں بہتری کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے لہذا جدید پاکستان کے لیے وفاق اور صوبے کی سطح پر گورننس میں بہتری لانا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ مربوط پالیسی کی وجہ سے معیشت اور برآمدات بہترہورہی ہے۔وفاقی حکومت نے اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ حاصل نہیں کیا بلکہ قرضوں کی ادائیگیاں کی ہیں۔کرنٹ اکاؤونٹ اب سرپلس میں ہے معاشی اعدوشمار بھی بہتر ہورہے ہیں۔اگرمعیشت کی ترقی کے اہداف حاصل کرنا ہیں تو معاشی نمو پر توجہ مرکوزکرناہوگا۔متعارف کردہ پالیسیوں پرطویل عرصے تک عمل درآمد سے ہی معاشی نمو ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اداروں کے معاملات میں حکومتی مداخلت کو ختم کرنا ہو گا۔ معاشی ترقی میں پرائیوٹ سیکٹر کا کردار اہم ہے۔