فیفا ورلڈ کپ کا کل سے قطر میں آغاز
دوحہ (این این آئی) قطر میں دنیا کے سب سے مقبول کھیل فٹبال کا عالمی کپ میں متعدد کھلاڑی شائقین کی امیدوں کا مرکز ہوں گے۔قطر جو پہلی بار فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کر رہا ہے یہ ٹورنامنٹ کل سے شروع ہو گا اور اب دنیا بھر کے کھیلوں کے شائقین کی نظریں قطر کے فٹبال اسٹیڈیم پر مرکوز ہوگئی ہیں۔ اس میگا ایونٹ میں جو کھلاڑی پرفارمنس دکھائے گا وہ ہیرو بن جائے گا۔ ٹورنامنٹ میں کئی ایسے نامور کھلاڑی بھی ہیں جو شائقین کی نگاہوں اور امیدوں کا مرکز ہوں گے۔ایک ماہ تک جاری رہنے والے اس ٹورنامنٹ میں 32 ممالک کی ٹیمیں شریک ہیں اور میچوں میں کئی میگا اسٹارز جلوہ گر ہوں گے جنہوں نے طویل عرصے سے فٹبال کے میدانوں میں اپنی دھاک بٹھائی ہوئی ہے اور اس میگا ایونٹ میں بھی شائقین نے ان سے امیدیں وابستہ کی ہوئی ہیں۔دنیائے فٹبال کے دور حاضر کے مشہور ترین کھلاڑی ارجنٹائن کے لائنل میسی کا کیریئر کا یہ آخری عالمی کپ ہوگا۔ ان کی خواہش اور کوشش ہوگی کہ اپنی کارکردگی سے وہ اس ورلڈ کپ کو یادگار بنائیں اور اپنی ٹیم کو ٹرافی کا حقدار بنوائیں۔ میسی ٹورنامنٹ میں شائقین فٹبال کی نگاہوں کا مرکز بھی ہوں گے۔پرتگال کے کرسٹیانو رونالڈو بھی ٹورنامنٹ میں اپنا رنگ جمانے کے لیے بے قرار ہیں اور ان کی کوشش ہوگی کہ اپنے ملک کو پہلا ٹائٹل جتوائیں جس کے لیے وہ سر دھڑ کی بازی لگائیں گے۔فرانس اس میگا ایونٹ میں اپنے اعزاز کا دفاع کرے گا اگر اس کے ایم باپے، گریز مین اور کریم بینزیما چلے تو پھر فرانس کو ٹائٹل کے دفاع سے کوئی نہ روک پائے گا۔سب سے زیادہ فٹبال کی عالمی چیمپئن کا اعزاز رکھنے والی برازیل کا انحصار نیمار جونیئر پر ہوگا۔اس کے علاوہ سینیگال کے سادیو مانے، پولینڈ کے رابرٹ لیون ڈوسکی، یوراگوئے کے لوئس سواریز اور برطانیہ کے گیرتھ بیل بھی اپنی اپنی ٹیموں اور شائقین کی امیدوں کا محور ہوں گے۔کون ہیرو بنے گا اور کون زیرو؟ ٹرافی کون تھامے گا یہ فیصلہ تو آئندہ ماہ 18 نومبر کو فائنل میچ کے بعد ہی ہوگا لیکن سنسنی سے بھرپور میگا ایونٹ کے لیے دنیا بھر کے کروڑوں شائقین فٹبال کا انتظار ختم ہونے کو ہے۔فیفا نے قطر میں ورلڈ کپ سے ریکارڈ کمائی کی امید باندھ لی، منتظمین کو میگا ایونٹ کے شایان شان انعقاد سے تمام تنازعات کے دم توڑنے کا بھی یقین ہے۔میزبان ملک کی جانب سے شاندار انتظامات کیے گئے ہیں۔کئی انتہائی خوبصورت اسٹیڈیمز بھی تیار کیے گئے تاہم مغربی میڈیا کی جانب سے شوپیس ایونٹ کے دوران قطر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت مختلف ایشوز اٹھائے جارہے ہیں، جس کی وجہ سے فی الحال ورلڈ کپ کے گرد تنازعات کی دھول دکھائی دے رہی ہے، البتہ منتظمین کو مکمل یقین ہے کہ جیسے ہی ورلڈ کپ شروع ہوتا یہ تنازعات بھی دم توڑ دیں گے اور پوری توجہ میدان میں ہونے والے ایکشن پر مرکوز ہوجائے گی۔فیفا کو بھی قطر میں ہونے والے اس ٹورنامنٹ میں ریکارڈ آمدنی کی توقع ہے، وہ پہلے ہی 2لاکھ 40 ہزار ہاسپٹلٹی پیکجز فروخت کرچکی ہے۔فیفا حکام کو پوری امید ہے کہ 2018ء میں روس میں ہونے والے میگا ایونٹ میں حاصل ہونے والی 5.4 بلین ڈالر کی آمدن کا ریکارڈ اس بار ٹوٹ جائے گا۔موسم موافق ہونے کی وجہ سے تمام میچز کے دوران ہاؤس فل ہونے کی امید ہورہی ہے۔ ٹیموں اور شائقین کی رہائش اور دیگر سہولیات کی فراہمی پر بھی بھرپور توجہ دی جانے لگی ہے۔
اس کے ساتھ میزبان ملک کی جانب سے کچھ قوانین میں نرمی بھی برتنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ورلڈ کپ سے قبل کرسٹیانورونالڈو معدے کی خرابی کا شکار ہوگئے، جس کی وجہ سے وہ گذشتہ دنوں نائیجیریا کے خلاف وارم اپ میچ بھی نہیں کھیل سکے، رونالڈو پرتگال کے ٹریننگ سیشن کے موقع پر غیر حاضر تھے، کوچ فرنانڈو سانتوس نے بتایا کہ وہ معدے کی تکلیف کا شکار ہیں، اسی وجہ سے انہوں نے نہ تو ٹریننگ کی اور نہ ہی نائیجیریا کے خلاف میچ میں حصہ لیا۔