مہنگائی حملہ ‘ دکانداروں کی جعلی لسٹیں لگا کر لوٹ مار
خانیوال (نمائندہ خصوصی)مہنگے پیاز آنکھوں میں آنسو ہوگئے گیس کی بڑھتی قیمتیں جبکہ مرغی وبڑے کا گوشت سفید پوش طبقہ کے لیے خواب خواب بن کر رہ گیا،سوشل میڈیا پر مہنگائی کیخلاف کروڑوں کے قریب قصیدے سامنے آگئے مرغی گا گوشت 460 روپے، گھی 430، پیاز120، بڑے گوشت 850، چھوٹا گوشت1800 روپے، چاول 340، آٹا160 روپے، چینی140، دالیں کے من مانے ریٹ سمیت ضروریات اشیا آسمان سے باتیں کرنے لگیں، ملک میں (بقیہ نمبر29صفحہ6پر )
مہنگائی بڑھنے کی رفتارگولی سے بھی تیزجبکہ مہنگائی کی وجہ سے سفید پوش طبقہ پس کر رہ گیا ہے۔ضلعی انتظامیہ خود ساختہ مہنگائی پر قابو پانے میں نا کام، جبکہ رہی سہی کسر دکانداروں نے خود ساختہ اور من مانے ریٹ مقرر کر کے پوری کر دی، حکومتی اعلانات کے بعد پرائس لسٹیں دکانوں سے غائب، چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے دکانداروں نے خود ساختہ جعلی ریٹ لسٹیں لگا کر عوام کو دنوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے، دووقت کی روٹی ناممکن، ایک عام آدمی کیلئے عزت کے ساتھ زندگی بسر کرنا مشکل ہو گیا، اشیا خورد و نوش کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کرنے والے ظالم درندوں کو سخت سے سخت اور عبرتناک سزا دی جائے۔ بڑھتی مہنگائی و بیروزگاری،فاقہ کشی اور خاندانی نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکارہونے کے باعث خودکشی کے رجحان میں اضافہ ہورہا ہے، ملک کی 60 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کررہی ہیں۔پاکستان کا پڑھا لکھا طبقہ روزگار نہ ملنے کے باعث زیادہ پریشان اور ڈپریشن میں مبتلا ہوکرزندگی سے مایوس ہوکر موت کو گلے لگا رہے ہیں۔