ابراہم لنکن نے کہا تھا ا گر میں لوگوں کی طرف سے اپنے اوپر ہونیوالی تنقید کا جواب دیتار ہوں تو پھر میں کوئی کام بھی نہیں کر سکوں گا

Nov 19, 2024 | 11:03 PM

مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر 
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط:53
آپ ہر ممکن کوشش کے باوجود دوسروں کی طرف سے اختلاف رائے سے محفوظ نہیں رہ سکتے۔ آپ کی ہر رائے کے قطعی برعکس ایک رائے ہمیشہ موجود ہوتی ہے۔اس حوالے سے وہائٹ ہاؤس میں ابراہم لنکن کی ایک گفتگو ملاخطہ فرمائیں:
”اگر میں لوگوں کی طرف سے اپنے اوپر ہونے والی تنقید کا جواب دیتار ہوں تو پھر میں کوئی کام بھی نہیں کر سکوں گا۔ میں اپنا کام، اپنے علم اور استعدادکے مطابق بہترین انداز میں انجام دیتا ہوں اور میں کام کے ختم ہونے تک اسی طرح بہترین کوشش کرتا رہتا ہوں۔ اگر میری کوشش کا نتیجہ درست برآمد ہوتا ہے تو پھر میرے خلاف ہر قسم کی تنقید بے وقعت ہے لیکن اگر میری کوشش کا نتیجہ درست برآمد نہیں ہوتا تو دس فرشتے بھی قسم کھائیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔“
دوسری کی خوشنودی اور رضامندی کے حصول پر مبنی روایتی رویہ اور طرزعمل……  چند مثالیں 
اپنی ذات کو حقیر و کم تر سمجھنے پر مبنی روئیے اور طرزعمل کے مانند دوسروں کی خوشنودی اور رضامندی کے حصول پر مبنی روایتی روئیے اور طرزہائے عمل بے شماراقسام پر مشتمل ہیں جن میں سے کچھ کی مثالیں مندرجہ ذیل ہیں:
دوسروں کی ناراضی کی توقع کے پیش نظر اپنے رویے اورطرزعمل میں تبدیلی۔
دوسروں کی طرف سے اختلاف رائے کے خدشے کے پیش نظر اپنی طرف سے خوشامد اور چاپلوسی کا اظہار۔
کسی کی خوشنودی اور رضامندی حاصل کرنے کے لیے اس کی خوشامد۔
دوسروں کی طرف سے ناراضی کے باعث افسردگی اور رنج کا احساس۔
دوسروں کی طرف سے اختلاف رائے کی صورت میں توہین اورکمتری کا احساس۔
جو شخص آپ سے زیادہ توجہ چاہتا ہے اسے ضدی سے پکارنے پرمبنی رویہ۔
دوسروں کے روئیے کے ساتھ غیرمعمولی رضامندی اور دوسروں کے ساتھ اختلاف رائے کی صورت میں بھی سر ہلانے کے ذریعے رضامندی کا اظہار۔
ضرورت نہ ہونے کے باوجود چالاک دکاندار سے اشیاء کی خریداری…… یا…… دکانداری کی ناراضی کی توقع کے پیش نظر ناپسندیدہ شے کی واپسی میں اجتناب۔
دوسروں کی طرف سے اختلاف رائے کے پیش نظر اپنے روئیے اور طرزعمل کا نادرست اظہار۔
موت‘ طلاق اور اس طرح کے دیگر معاملات کے بارے بری خبروں کا اظہار اور لوگوں کی کیفیات و احساسات سے لطف اندوزی۔
اپنی زندگی کے روزمرہ معمولات انجام دینے کے ضمن میں اپنی زندگی میں موجود کسی اہم شخصیت کی طرف سے اس کی ناراضی کے پیش نظر اس کی طرف سے اجازت کا حصول۔
زندگی کے ہرمرحلے پر اپنی طرف سے معذرت اور افسوس کا اظہار۔ ہر وقت اپنی غلطی کا اظہار تاکہ آپ کو دوسروں کی خوشنودی ورضامندی حاصل ہو۔
دوسروں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے اپنی طرف سے نامناسب رویہ اختیار کرنے پر رضامندی۔
ہر موقعے پر تاخیر سے پہنچنے پر مبنی رویہ تاکہ دوسرے آپ کی طرف متوجہ ہوں۔
اپنے جعلی علم کے ذریعے دوسروں کو متاثر کرنے پر مبنی عادت۔
دوسروں کی خوشنودی اور رضامندی حاصل کرنے کے لیے بھکاریوں جیسا انداز اپناتے پر مبنی رویہ اور طرزعمل اور مقصد کے حاصل نہ ہونے پر اپنے لیے غم اور رنج کا اظہار۔
اپنے پسندیدہ شخص کی طرف سے اختلاف رائے کی صورت میں ناخوشی کا احساس۔
ظاہر ہے کہ یہ فہرست طویل بھی ہو سکتی ہے۔ دوسروں کی خوشنودی اور رضامندی پر مبنی رویہ ایک معاشرتی روایت اور رواج ہے جو دنیا کے تمام علاقوں میں رائج ہے۔ جب یہ رویہ ایک ضرورت اختیار کر لیتا ہے تو پھر اس کی نوعیت ناپسندیدہ ہو جاتی ہے جو ظاہر ہے اپنے آپ کو کم تر سمجھنے اور اپنی ذات کی ذمہ داری دوسروں کے ہاتھ دینے کا مظہر ہے۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزیدخبریں