جاپانی کمپنیاں پاکستان میں مزیدسرمایہ کاری کرناچاہتی ہیں: جاپانی سفیر
فیصل آباد (آن لائن) پاکستان میں جاپانی سفیرمسٹر ہیروشی انوماتا نے کہا ہے کہ کئی جاپانی کمپنیاں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس کی ٹیکنالوجی منتقل کرنے کی خواہشمند ہیں جن سے ماحولیات پر منفی اثرات میں کمی ہوگی۔اورکئی کمپنیاں مشترکہ منصوبے بھی شروع کرنے کیلئے براہ راست پاکستانی کمپنیوں سے بات چیت کر رہی ہیں تا ہم انہیں ابھی ان کے حتمی نتیجے کا علم نہیں 17 بڑی جاپانی کمپنیاں پاکستان میں پہلے ہی کاروبار کر رہی ہیں لیکن وہ کراچی ، لاہور اور اسلام آباد جیسے بڑے شہروں تک ہی محدود ہیں،جاپان نے امریکہ ، آسٹریلیا، یورپین یونین، چین اور کوریا سے تجارتی معاہدے کئے ہیں مگر پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر ابھی تک باضابطہ بات چیت شروع نہیں ہو سکی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد میں مقامی تاجروں اور صنعتکاروں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ تجارتی معاہدوں سے قبل تاجروں ، اکیڈیمیا اور حکومتوں کے اشتراک سے سروے اور مطالعہ کی ضرورت ہوئی ہے
تا کہ قابل عمل معاہدوں کیلئے قانونی فریم ورک سمیت دیگر معاملات کو طے کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں بعض پاکستانی تجارتی فرموں سے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔ لیکن تاحال حکومتی سطح پر باضابطہ مذاکرات شروع نہیں ہو سکے۔ ا نہوں نے بتایا کہ جاپان پاکستان کے ساتھ کئی شعبوں میں تعاون کر رہا ہے جن میں نہروں کی بہتری، ڈرائی فروٹ کی پروسیسنگ اور زراعت شامل ہیں۔ اسی طرح جاپان فیصل آبادکی زرعی یونیورسٹی کو بھی مالی امداد مہیا کر رہا ہے۔ ا نہوں نے پاکستان کے آم کے ذائقے کی تعریف کی اور کہا کہ جاپانی پاکستانی آم کے بہت دلدادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آم کی برآمد کیلئے کراچی میں ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تنصیب جاری ہے اور توقع ہے کہ آئندہ سیزن سے جاپان کیلئے آم کی برآمد کا سلسلہ شروع ہو جائیگا جس سے پاکستان کی مجموعی برآمدات میں بھی اضافہ متوقع ہے۔ توانائی کے شعبہ میں تعاون کے حوالے سے جاپانی سفیر نے بتایا ۔ بنیادی ڈھانچے میں جاپانی سرمایہ کاری کے بارے میں مسٹر ہیروشی انوماتا نے بتایا کہ جاپان سے انڈس ہائی وے کیلئے قرضہ کی سہولت فراہم کی ہے جبکہ کوہستان ٹنل کی تعمیر میں بھی پاکستان کی مدد کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جاپان ٹرانسپورٹ کے نظام میں بہتری کیلئے بھی پاکستان کی مدد کر سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جاپان جائیکا کے ذریعے پاکستان میں مختلف شعبوں کیلئے افرادی قوت کو تربیتی سہولتیں بھی مہیا کر رہا ہے۔ تاہم اس سلسلہ میں آنے والی تمام درخواستوں کو بیک وقت نمٹانا مشکل ہے۔ انہوں نے فیصل آباد کے یتیم خانے کے دورے کی دعوت پر شکریہ ادا کیا تا ہم واضح کیا کہ یتیم بچوں کی ذمہ داری دراصل مقامی لوگوں کو ہی اٹھانی چاہیئے۔ اس سے قبل فیصل آباد چیمبر کے صدر انجینئر رضوان اشرف نے پاکستان اور جاپان کے تاریخی تعلقات پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ فیصل آباد اور فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری پاکستان کی مجموعی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کررہے ہیں۔ جبکہ جاپانی سفیر نے سٹینڈرڈ انڈسٹریز کے فاروق یوسف کو خصوصی شیلڈدی۔ آخر میں نائب صدر ندیم اللہ والا نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔