تاحیات پابندی کا شکار : دانش کینرنے یا 6سال بعد غلطی کا اعتراف کر لیا

لندن(آئی این پی)فکسنگ کیس میں تاحیات پابندی کے شکار قومی کرکٹ ٹیم کے سابق لیگ اسپنر دانش کنیریا نے 6سال بعد غلطی کا اعتراف کرلیا۔سابق لیگ اسپنر کا کہنا ہے کہ میں نے جان بوجھ کرمیرون ویسٹ فیلڈ کی انوبھٹ سے ملاقات کروائی تھی۔ ویسٹ فیلڈ کی خواہش تھی کہ وہ زیادہ سے زیادہ مال کمائے، میرا فرض تھا کہ اس کو ایسا کرنے سے روکتا جو میں نے نہیں کیا۔2012میں انگلش کرکٹ بورڈ نے کرکٹر ویسٹ فیلڈ کو فکسنگ پر اکسانے کے جرم میں دانش کنیریا پر زندگی بھر کے لیے کرکٹ کے دروازے بند کردیئے تھے۔ دانش کنیریا نے خود کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے کافی واویلا کیا اور انگلش کرکٹ بورڈ کے ساتھ پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایاتھا۔الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو میں دانش کنیریا نے اپنی شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ساری عمراس حقیقت کو چھپا کر نہیں رہ سکتا، اس لیے فیصلہ کیا کہ اپنی غلطی تسلیم کرلوں تاکہ دنیا کے سامنے سچائی آسکے۔سابق اسپنرنے اپنے مداحوں سے معافی مانگتے ہوئے کہا جو کچھ ہوا اس پر سخت شرمندہ ہوں۔پاکستان کر کٹ بورڈ(پی سی بی )کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا ہے کہ دانش کنیریا ہماری بات مان لیتا تو انہیں یہ دن نہیں دیکھنا پڑتا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے لیگ اسپنر دانش کنیریا کی طرف سے فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف پر کہا ہے کہ انہیں 6 برس پہلے ہی یہ غلطی تسلیم کرلینی چاہیے تھے کیوں کے ان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود تھے لیکن وہ جھوٹ بول کر ان کو جھٹلاتے رہے، لیگ اسپنر پی سی بی کی بات مان لیتے تو انہیں یہ دن نہیں دیکھنا پڑتا۔تفضل رضوی کا کہنا تھا کہ دانس کنیریا کو بہت پہلے ہی ایسا کرلینا چاہیے تھا لیکن انہوں نے ہماری ایک نہ مانی اور 6 سال تک جھوٹ پر ڈٹ کر اسپاٹ فکسنگ سے انکار کرتا رہا، جب کہ لیگ اسپنر کے کیس پر پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھی بھاری اخراجات برداشت کرنا پڑے، دانش اگر پہلے ہی پی سی بی کے تعاون کرلیتے تو شاید انہیں کچھ فائدہ ہوسکتا تھا۔