کرپشن الزامات،سندھ کے سابق وزیر بلدیات کی حفاظتی ضمانت منظور
کراچی(صباح نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے نیب کی جانب سے کرپشن کے الزام میں وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد سابق صوبائی و زیر بلدیات اور پیپلز پارٹی رہنما جام خان شورو کی 8 نومبر تک حفاظتی ضمانت حاصل کرلی۔ قبل ازیں جمعرات کی صبح نیب نیلوکل گورنمنٹ میں کرپشن اور غیرقانونی طور پر پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے الزامات پر جام خان شورو کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ۔ترجمان نیب کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ جام خان شورو کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دی جاچکی ہیں۔جس کے بعد سابق صوبائی وزیر بلدیات نے حفاطتی ضمانت کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے جام خان شورو کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔دوران سماعت جام خان شورو کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نیب ان کے موکل کو حراست میں لینا چاہتی ہے جبکہ انہیں جون میں کال اپ نوٹس جاری کیا گیا تھا۔نیب حکام نے بتایا کہ جام خان شورو کے خلاف کے ڈی اے پلاٹس میں کرپشن کا معاملہ ہے۔ دوران سماعت عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے سوال کیا کہ انکوائری سے پہلے ہی گرفتاری کے وارنٹ کیے جاری ہو گئے تاہم تفتیشی آفیسر اور نیب پراسیکیوٹر کوئی مناسب جواب نہ دے سکے اس پر جسٹس اقبال کلہوڑو نے سخت سرزنش کی اور نیب اہلکاروں کو عدالت سے فوری طور پر باہر جانے کی ہدایت کردی، عدالت نے نیب سے کہا کہ اگر وارنٹ گرفتاری ہے تو کیا عدالت سے گرفتار کریں گے۔دلائل سننے کے بعد عدالت عالیہ نے 10لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض 8 نومبر تک جام خان شورو کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔واضح رہے کہ نیب نے اکتوبر 2017میں جان خان شورو کے خلاف سرکاری زمینوں پر غیر قانونی قبضے کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔جام خان شورو حالیہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر پی ایس 62 حیدرآباد ون سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔