وزیراعظم کی ناہلی کیلئے حنیف عباسی کی نظر ثانی درخواست خارج

وزیراعظم کی ناہلی کیلئے حنیف عباسی کی نظر ثانی درخواست خارج

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ نے وزیر اعظم عمران خان کی نااہلی کیلئے حنیف عباسی کی نظرثانی درخواست خارج کر دی،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت ہر دستاویز کی تصدیق کرانے کی پابند نہیں، اپنی تسلی کیلئے جتنی تصدیق کرانی تھی کرائی۔ سپریم کورٹ میں گزشتہ روز عمران خان کی نااہلی کیلئے حنیف عباسی کی نظرثانی درخواست پر سماعت ہوئی۔ وکیل اکرم شیخ نے کہا عمران خان کی دستاویزات کی تصدیق نہیں کرائی گئی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ عدالت ہر دستاویز کی تصدیق کرانے کی پابند نہیں، اپنی تسلی کیلئے جتنی تصدیق کرانی تھی کرائی۔وکیل اکرم شیخ نے کہا 5 رکنی بنچ نے نواز شریف کی نااہلی کیلئے سخت اصول اپنایا۔ چیف جسٹس نے کہا اقامہ پر نااہلی 5 رکنی نہیں 3رکنی بنچ کی تھی، میں نے پہلے ماشا اللہ لکھا تھا ،اب انشا اللہ بھی لکھ لیا ہے۔
نظرثانی درخواست خارج

لاہور(نامہ نگار خصوصی)لاہورہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد وحید پر مشتمل الیکشن ٹربیونل نے وزیر اعظم عمران خان سمیت 8ارکان اسمبلی کی نااہلی کیلئے دائر انتخابی عذرداریوں پر مدعاعلیہ ارکان اسمبلی کو جواب داخل کرنے کے لئے مہلت دے دی جبکہ ایک ایم این اے عمر اسلم کے خلاف سمیرا ملک کی انتخابی عذرداری پر نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں،ٹربیونل نے وارث شاد کے خلاف انتخابی عذرداری درخواست گزار کے فوت ہوجانے کے باعث غیر موثر قراردے کر داخل دفتر کردی،جن ارکان اسمبلی کو جواب داخل کرنے کے لئے مہلت دی گئی ہے ان میں مسلم لیگ (ن) کے ذوالفقار بھٹی، پی پی 84خو شاب سے ایم پی اے وارث شاد ،ن لیگ کے ایم این اے محسن نواز رانجھا ،پی ٹی آئی کی ایم پی اے سیمابیہ طاہر ،تحریک انصاف کی ایم پی اے عابدہ راجہ ،ایم پی اے غضنفر عباس ،ایم این اے چودھری افتخار حسین اور ایم این اے حامد حمید کوشامل ہیں۔عمران خان کے خلاف حلقہ این اے 95میانوالی سے ناکام امیدوار عبدالوہاب بلوچ کی طرف سے دائر انتخابی عذرداری میں بابر اعوان کی طرف سے وکالت نامہ داخل کردیا گیا ،ڈاکٹر بابراعوان کے ایسوسی ایٹ وکلاء نے عمران خان کا جواب داخل کرنے کے لئے مہلت طلب کی جس پر سماعت 25اکتوبر پر ملتوی کردی گئی۔درخواست گزار کا موقف ہے کہ عمران خان نے اپنے کاغذات نامزدگی میں اپنے بچوں کے بارے میں تمام معلومات فراہم نہیں کیں،مسلم لیگ (ن )کے ایم این اے ذوالفقار بھٹی کے خلاف عامر سلطان چیمہ نے انتخابی عذرداری دائر کررکھی ہے جبکہ پی پی 84خو شاب سے ایم پی اے وارث شاد کی نااہلی کے لئے سردار شجاع محمد خان نے انتخابی عذرداری دائر کی تھی ،ایم پی اے کے وکیل کاظم ملک نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار کا انتقال ہوگیا ہے ،ایسے میں انتخابی عذرداری کی سماعت کا جواز نہیں رہتا، جس پر فاضل ٹربیونل نے عذرداری داخل دفتر کردی ۔مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے محسن نواز رانجھا کے خلاف اسامہ احمد میلہ نے درخواست دائر کررکھی ہے ،پی ٹی آئی کی ایم پی اے سیمابیہ طاہر کی نا اہلی کے لئے پی ٹی آئی ہی کی ثانیا کامران نے الیکشن پٹیشن دائر کررکھی ہے ،جس میں کہا گیا ہے کہ ریٹرننگ افسر نے پارٹی لسٹ کے برعکس سیمابیہ طاہر کو مخصوص نشست پر ایم پی اے ڈیکلیئر کیا ،تحریک انصاف کی مخصوص نشست پر ایم پی اے منتخب ہونے والی عابدہ راجہ کی نااہلی کے لئے بھی ثانیہ کامران نے انتخابی عذرداری دائر کررکھی ہے ،جس میں عابدہ راجہ کی مخصوص نشست پر کامیابی کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا ہے،پی پی 91 بھکر سے پی ٹی آئی کے ایم پی اے غضنفر عباس کی نااہلی کے لئے ناکام امیدوار سعید اکبر نوانی نے انتخابی عذرداری میں ایم پی اے پر دھاندلی کا الزام لگایا ہے ،حلقہ این اے 81سے مسلم لیگ (ن)کے ایم این اے چودھری افتخار حسین کی نااہلی کے لئے اس حلقہ سے ناکام امیدوار جاوید حسنین نے الزام لگایا ہے کہ چودھری افتخار حسین نے اپنے اثاثوں کے بارے میں غلط بیان حلفی دیا تھا،فاضل ٹربیونل نے حلقہ این اے 93سے تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی عمر اسلم کو 25جولائی کے لئے نوٹس جاری کردیئے ہیں،ان کے خلاف مسلم لیگ (ن )کی ناکام امیدوار سمیرا ملک نے الزام لگایا ہے کہ عمر اسلم کو دھاندلی سے جتوایا گیا۔حلقہ این اے 90سے مسلم لیگ (ن) کے ممبر قومی اسمبلی حامد حمید کے خلاف نادیہ عزیزنے انتخابی عذرداری دائر کررکھی ہے جس میں حامد حمید کے خلاف دھاندلی کا الزام عائد کیا گیاہے۔ان تمام عذرداریوں کی مزید سماعت 25اکتوبر کو ہوگی۔

مزید :

صفحہ اول -