قندھار ، گارڈ کی فائرنگ ، گورنر ، پولیس چیف ہلاک ، خفیہ ایجنسی کا مقامی سربراہ بھی ماراگیا ، امریکی جنرل سکاٹ ملر بچ گئے ، افغانستان میں کل عام انتخابات ، طالبان کی مزید حملوں کی دھمکی
قندھار ، اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی،آئی این پی) افغانستان میں عام انتخابات انتہائی پْرخطرماحول اور خوف کے سائے میں (کل )بروز ہفتہ20 اکتوبرکو منعقد ہونگے جس کے لئے افغان حکومت نے تمام ممکنہ حفاظتی انتظامات کو ختمی شکل دی ہے جبکہ طالبان نے انتخابات کوروکنے اور ممکنہ طورپر سبوتاژ کرنے کی دھمکی دی ہے جس کی وجہ سے انتخابات کے موقع پرتشدد کے واقعات کے دوران خون خرابے کا خدشہ ہے۔طالبان افغان حکومتی اہلکاروں اور نیٹو فوجیوں پر حملوں میں اضافہ کر دیا ہے ، جمعرات کے روز افغان صوبے قندھار کے گورنر ہاؤس کے کمپاؤنڈ میں فائرنگ کے نتیجے میں گورنر، صوبائی پولیس چیف اور خفیہ ایجنسی کے مقامی سربراہ ہلاک ہو گئے۔۔غیر ملکی میڈیا نے افغان رکن پارلیمنٹ کے حوالے سے بتایا کہ گورنر قندھار گل آغا شیرزئی اور خفیہ ایجنسی کا مقامی چیف اور پولیس سربراہ ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔افغان میڈیا کے مطابق حملہ اس وقت ہوا جب افغان اور امریکی حکام گورنر ہاؤس سے ہیلی پیڈ کی جانب جا رہے تھے۔مقامی ذرائع کے مطابق حملہ صوبائی گورنر کے ایک باڈی گارڈ کی جانب سے کیا گیا تاہم اس حوالے سے افغان حکام کی جانب سے کسی قسم کی تصدیق نہیں کی گئی۔نیٹو ترجمان نے بھی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فائرنگ کے نتیجے میں امریکی جنرل اسکاٹ ملر محفوظ رہے۔ترجمان کے مطابق قندھار کمپاؤنڈ میں ہونے والے حملے کے نتیجے میں ایک امریکی اہلکار اور ایک امریکی شہری زخمی بھی ہوئے۔دوسری جانب طالبان نے قندھار کے گورنر کمپاؤنڈ میں حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق طالبان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حملے کا ٹارگٹ امریکی جنرل اسکاٹ ملر تھے۔دریں اثناء افغانستان میں بگرام کے قریب واقع نیٹو قافلے پر خود کش حملے میں 2شہری جاں بحق جب کہ 3نیٹوفوجی زخمی ہو گئے، حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کر لی، طالبان کا دعویٰ ہے کہ خود کش حملے میں متعدد امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔۔پروان میں محکمہ پولیس کے سربراہ محفوظ ولی زادہ نے بتایا ہے کہ ایک خود کش بمبار نے خودکو بم دھماکے سے اڑا دیا۔ ادھرملک بھر میں بیس روز سے جاری انتخابی مہم اختتام پذیر ہوچکی ہے ۔ واضح رہے کہ انتخابی مہم کے دوران خودکش بم دھماکوں اور فائرنگ کے الگ الگ واقعات میں اب تک دس اْمیدوارہلاک ہوگئے ہیں جبکہ دو اْمیدوار وں کو اغواء کیا گیا ہے ۔ یادرہے کہ افغانستان میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پارلیمنٹ کے انتخابات تین سال کی تاخیر سے منعقد کئے جارہے ہیں ۔ کل ہونے والے پارلیمانی اور ضلعی کونسلوں کے انتخابات کے لئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں تاہم کئی صوبوں کے متعدد اضلاع کے پیشتر پولنگ سٹیشنوں پر طالبان کے اثرو رسوخ اورامن وامان کی ناقص صورتحال کے باعث الیکشن کا انعقاد مشکل نظرآرہا ہے۔ افغان پارلیمنٹ(اْولسی جرگہ) اور ضلعی کونسلوں کے کل 2801نشستوں پر اْمیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا۔صوبہ غزنی میں سیکیورٹی کی خراب صورتحال کے باعث رجسٹریشن پوری طرح مکمل نہ ہوسکی جہاں مبینہ طور پر حکومت مخالف عناصر نے کچھ عرصہ تک الیکشن کمیشن کے دفاتر بھی بندکردیئے تھے۔دریں اثناء افغان حکام نے افغانستان میں (کل )ہفتہ کو ہونے والے عام انتخابات کے موقع پر پاک افغان سرحددوروز تک بندکرنے کا فیصلہ کیا ہے ،جس کے تحت طورخم کے مقام پرپاک افغان سرحد جمعرات کی شام سے اتوار کی صبح تک بند رہے گی۔۔ ۔دریں اثناپاکستان نے افغانستان کے صوبے قندھار میں دہشتگردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں افغان حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ جمعرات کو دفتر خارجہ کی جانب سے بیان میں ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہاکہ افغانستان کے صوبے قندھار میں ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کی حکومت اور پاکستان کے عوام افغان حکومت اور افغان عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ افغان جمہوری عمل کی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ امید ہے افغان پارلیمانی انتخابات پر امن ہونگے ۔ترجمان نے کہاکہ افغانستان میں پائیدار امن واستحکام کیلئے جمہوریت ناگزیر ہے ۔
افغانستان