مہنگی گاڑیاں خریدنے والوں کے ٹیکس معاملات کی تحقیقات شروع
لاہور(اسد اقبال) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے2015-17کے دوران مہنگی گاڑیاں خریدنے والوں کے ٹیکس معاملات کی چھان بین شروع کردی۔بتایا گیا ہے کہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں بیشتر ایسے افراد ہیں جن کا رہن سہن اشرافیہ جبکہ ٹیکس کی ادائیگی میں فقیر بنے ہوئے ہیں جن کے خلاف سخت شکنجہ تیار کر لیا گیا ہے اور خفیہ چھان بین شروع کردی گئی ہے جن کے خلاف نہ صرف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی بلکہ مرتکب افراد کو ٹیکس نیٹ میں لاکر ریونیو میں اضافہ کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے مہنگی گاڑیاں خریدنے والوں کے اثاثوں کی چھان بین کا فیصلہ کر لیا ہے ایف بی آر نے گزشتہ تین سال کے دوران گاڑیاں خریدنے والوں کے ٹیکس معاملات کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ فیڈ رل بورڈ آف ریونیو نے معروف کارساز کمپنی سے سال 2015 سے 2017 کے دوران گیارہ ہزار گاڑیاں بک کرانے والے شہریوں کا ریکارڈ حاصل کرلیا۔ایف بی آر ذرائع کے مطابق مہنگی گاڑیاں خریدنے والے ساڑھے پانچ سو شہری ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں ہیں جبکہ ہزاروں شہریوں نے اپنی گاڑیاں اثاثہ جات میں ظاہر نہیں کی ہیں۔کارپوریٹ آر ٹی او، آرٹی اوٹو اور لارج ٹیکس پیئر یونٹ نے گاڑیاں خریدنے والوں کو نوٹس بھجوانا شروع کر دیئے ہیں۔ ایف بی آر نے مزید موٹر مینوفیکچرر کمپنیوں سے بھی گزشتہ تین سال کے دوران گاڑیاں بک کرانے والوں کا ریکارڈ حاصل کرنے کیلئے کارروائی شروع کردی ہے۔