18 اکتوبر شہداء کی یاد اور دہشتگردوں کی شکست کا دن ہے سعید غنی

18 اکتوبر شہداء کی یاد اور دہشتگردوں کی شکست کا دن ہے سعید غنی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر بلدیات سندھ و پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر سعید غنی نے کہا ہے کہ سانحہ 18 اکتوبر شہداء کی یاد اور دہشتگردوں کی شکست کا دن ہے۔ آج بھی اگر سانحہ 27دسمبر میں شہید بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو سزا دی جائے تو سانحہ 18 اکتوبر میں سینکڑوں کارکنوں کے قاتلوں کا بھی سراغ مل جائے گا۔ پاکستان پیپلز پارٹی اس ملک کی واحد سیاسی جماعت ہے، جس کے قائدین اور کارکنوں نے اس ملک میں جمہوریت کی بقاء اور سالمیت کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور آج ان ہی لواحقین اس پارٹی کو مضبوط کئے ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کی صبح سانحہ 18 اکتوبر کے 11 سے زائد شہداء کی قبروں پر جو کہ اعظم بستی کے قبرستان میں سپرد خاک ہیں ان پر پھول اور فاتحہ خوانی کے بعد وہاں موجود میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کے معاونین خصوصی وقار مہدی، راشد ربانی، پیپلز پارٹی ڈسٹرکٹ ایسٹ کے اقبال ساندھ، لالہ رحیم، فرحان غنی، فیصل میندرو، جانی میمن، معظم قریشی، محمد اقبال، چوہدری جاوید گجر، صابر گولہ، خالد رحیم خٹک اور دیگر سینکڑوں کی تعداد میں کارکنان بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ صوبائی وزیر سعید غنی نے تمام شہداء کی قبروں پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی ساتھ ہی انہوں نے چنیسر گوٹھ قبرستان میں بھی اس سانحہ کے مزید دو شہداء کی قبروں پر حاضری دی اور وہاں بھی پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ سانحہ 18 اکتوبر پاکستان کی سیاسی تاریخ میں دہشتگردی کا سب سے بڑا سانحہ تھا، جس میں سینکڑوں پیپلز پارٹی کے جانثاران بینظیر نے اپنی قائد کی حفاظت میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور سینکڑوں کی ہی تعداد میں جیالے زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اس بڑی دہشتگردی کے باوجود آج بھی ان شہداء کے لواحقین بھی ہمارے قائدین کے لواحقین کی طرح پیپلز پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں اور یہ اس بات کی نشانی ہے کہ سانحہ 18 اکتوبر شہداء کی یاد کا دن تو ہے لیکن یہ دن دہشتگردوں کی شکست کا بھی دن ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ سانحہ 18 اکتوبر کے چند ہی ہفتوں کے بعد سانحہ 27 دسمبر میں ہماری شہید بہن بینظیر بھٹو کو شہید کردیا گیا اور اس سانحہ کے کچھ قاتل گرفتار بھی ہوئے اور انہوں نے اس سانحہ کی ذمہ داری بھی قبول کی اور اس کے پش پشت اس وقت کے آمر پرویز مشرف کو اس کو مورد الزام ٹھہرایا گیا ہے اور آج بھی یہ کیس ان پر ہے جبکہ عدالتوں نے ان تمام ملزمان کو جنہوں نے اس سانحہ کی ذمہ داری قبول کی تھی رہا کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج بھی سانحہ 27 دسمبر کے قاتلوں کو سزا مل جائے تو سانحہ 18 اکتوبر کے قاتل بھی خود بخود سامنے آجائیں گے کیونکہ دونوں سانحات کے تانے بانے ملتے ہیں۔