دنیا میں کینسر جیسا خطرناک مرض تیزی سے پھیل رہا ہے ،ڈاکٹر چوس باونٹرا
مردان ( بیورورپورٹ) اسلام آباد میں 'Medical Chemistry and Drug Discovery کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس شرو ع ہوگیا۔کانفرنس کے افتتاحی تقریب اسلام آباد کلب میں منعقد کی گئی۔جس کے مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی تھے۔اس موقع پر وائس چانسلر عبدالولی خان یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خورشید احمد خان ، وائس چانسلر صوابی وومن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر فاطمہ خانزادی خٹک ،کام سٹیک کوارڈینیٹر خورشید حسنین ، ڈاکٹر گل مجید چئیرمین فارمیسی قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد، ڈاکٹر آیاز ، ڈائریکٹراورک ڈاکٹر اسد عبدالولی خان یونیورسٹی اور پاکستان بھر سے دیگر جامعات اور اعلیٰ تعلیمی و تحقیقی اداروں سے ریسرچرز ،سکالرز ،سائنسدانوں اور طلباء طلابات کی کثیر تعداد موجود تھی۔اس انٹرنیشنل کانفرنس میں رائل سوسائٹی آف کیمسٹر ی کے دنیا بھر سے سائنسدان شرکت کرہے ہیں۔جس میں برطانیہ ، لبنان، مصر، انڈونیشیاء، جرمنی، الجریا، ملائشیاء ،ترکی ،فلسطین ،اومان، اور دیگر ممالک سے شرکت کررہے ہیں۔انٹرنیشنل کانفرنس رائل سوسائٹی آف کیمسٹر ی اور HEC کے تعاون سے منعقد کیا جارہا ہے۔جس کو عبدالولی خان یونیورسٹی مردان ، وومن یونیورسٹی آف صوابی ،قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد اور یونیورسٹی آف پنجاب نے ترتیب دیا۔انٹرنیشنل کانفرنس کی پہلی سیشن کام سٹیک اسلام آباد میں منعقد کی گئی۔پہلے سیشن کی صدارت ڈاکٹر گل مجید چئیرمین فارمیسی قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد نے کی۔کانفرنس کے پہلے دن کے پہلے سیشن سے پروفیسر ڈاکٹر چوس باونٹرا یونیورسٹی آف اکسفورڈ برطانیہ ، پروفیسر ڈاکٹر ظہیر الحق یونیورسٹی آف کراچی،ڈاکٹر غسان البرغوٹی بیرزیٹ یونیورسٹی فلسطین اور ڈاکٹر مائیکل مک دونوغ اکسفورڈ یونیورسٹی برطانیہ نے اپنے اپنے مکالے پیش کیئے۔پروفیسر ڈاکٹر چوس باونٹرانے کہا کہ دنیا میں کینسر جیسا خطرناک مرض تیزی سے پھیل رہا ہے اور ہر 19 سیکنڈ میں ایک بندہ اس کا شکار ہورہا ہے۔اس کے روک تھام کے لئے ریسرچرز کو مل کرکام کرنا ہوگا۔انڈسٹری کو اکیڈیمیہ اور اکیڈیمیہ کا انڈسٹری کے ساتھ تعاون ضروری ہے کیونکہ ان دونوں کے تعاون کے بغیر ان جیسے خطرناک بیماریوں کے روک تھام کے لئے ادویات تیار کرنا ممکن نہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد سے پیدا شدہ مسائل کے حل کی جانب اہم قدم ہے اور عالمی سطح پر ایک بھرپور کوشش قررار دیتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس کی وساطت سے ہمیں ان خطرناک امراض کے حل کے لئے کوششوں میں تیزی لانے کا موقع ملا ہے۔یاد رہے کہ عبدالولی خان یونیورسٹی کی جانب سے اس انٹرنیشنل کانفرنس کو ڈیپارٹمنٹ آف اورک نے آرگنائز کیا تھا۔