پارا چنار ،شلوزان قبائل کا شاملاتی رقبے کے تقسیم کا مطالبہ

پارا چنار ،شلوزان قبائل کا شاملاتی رقبے کے تقسیم کا مطالبہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پاراچنار(نمائندہ پاکستان)ضلع کرم کے شلوزان قبائل کا احتجاج، شاملاتی رقبے کے تقسیم کا مطالبہ، کمیشن مقرر کئے جانے کے باوجود شلوزان کا دس ہزار جیرب سے زا ئدشاملاتی رقبے کی تقسیم التوا کا شکار ہے اگر حکومت اور کمیشن نے ایک ہفتے کے اندر شاملاتی رقبہ تقسیم نہ کیا تو قوم از خود شاملاتی رقبہ تقسیم کرنے پر مجبور ہو جائیں گے شلوزان قبائل کے عمائدین مسرت حسین ،امجد حسین ، اسد علی اسدی، نثار حسین مرجان علی اور دیگر عمائدین نے بڑے احتجاجی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شلوزان کے دس ہزار جیرب سے زائدشاملات کی تقسیم کے لئیحکومت نے تین سال قبل کمیشن مقرر کیا تھا کمیشن نے 98 فیصد رقبے کی پیمائش بھی کی ہے جبکہ دو فیصد رقبے کی پیمائش ہنوز باقی ہے جس کی وجہ سے شلوزان قبائل میں شدید اضطراب پھیل گیا ہے انہوں نے کہا کہ شلوزان کی آبادی حد سے زیادہ بڑھ گئی ہے اور ہم گھر حتی مزید کمرے بھی زمینیں نہ ہونے کی وجہ سے نہیں بنا سکتے چھوٹے چھوٹے گھروں میں بڑے بڑے خاندان رہائش اختیار کرنے پہ مجبور ہیں جس کی وجہ سے ہمیں کافی مشکلات کا سامنا ہے انہوں نے کہا کہ گذشتہ پچاس سالوں سے بعض قابضین سینکڑوں ایکڑ رقبے پر قبضہ جمالیا ہے جبکہ علاقے کے غریب بیوہ اور یتیم بچے ایک ایک مرلے کے لئے ترس رہے ہیں عمائدین نے کہا کہ اگر حکومت نے ان کا مطالبہ پورا نہیں کیا تو شلوزان کے چھ اقوام کے ہزاروں افراد ان شاملاتی رقبہ پر اس وقت تک احتجاجا بیٹھیں رہیں گے جب تک کمیشن مزید تقسیم کا عمل شروع نہیں کرتا انہوں نے کہا کہ کمیشن پر شلوزان اقوام کا تیس لاکھ روپے خرچ ہونے کے باوجود نتیجہ صفر ہے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جو لوگ اور قابضین اور زر خرید اس شاملاتی رقبے کی تقسیم میں روڑے اٹکا رہے ہیں ان کو گرفتار کرکے پابند ضمانت بنایا جائے اور کمیشن کے کام کو آگے بڑھایا جائے واضح رہے کہ اقوام شلوزان کے سینکڑوں افرادشاملاتی رقبے میں خیمے اور ٹینٹ لگا کر احتجاجا رہائش اختیار کی ہے ان کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک ان کا احتجاج جاری رہے گا