جامعہ زکریا ، قواعد کے برعکس پراجیکٹ ڈائریکٹر کی تقرری میں بے ضابطگیوں کا انکشاف

جامعہ زکریا ، قواعد کے برعکس پراجیکٹ ڈائریکٹر کی تقرری میں بے ضابطگیوں کا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان ( خصوصی رپورٹر) بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی میں قواعد کے برعکس تعینات ہونے والے پراجیکٹ ڈائریکٹر ملک رفیق ہمڑ کی سال 2013ء میں کی جانے والی تقرری میں بڑے پیمانے پر کی جانے والی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔کراچی بورڈ سے حاصل کردہ میٹرک اور ایف ایس سی جبکہ بعد ازاں اسلام آباد کی پرائیوٹ یونیورسٹی سے(بقیہ نمبر9صفحہ12پر )

حاصل کردہ بی ایس سی الیکٹریکل انجنیئرنگ کی ڈگر ی استعمال کرکے ایڈہاک بنیادوں پر بطور اسسٹنٹ انجینئر بھرتی ہونے والا اس وقت کی یونیورسٹی انتظامیہ کو "خوش"کرکے قوائد وضوابط کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے یونیورسٹی کا پراجیکٹ ڈائریکٹر بن بیٹھا۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سال 2013ء میں سابق وائس چانسلر کے داماد خواجہ عادل نے یونیورسٹی میں ہونے والے اربوں روپے کے منصوبوں میں حاصل ہونے والا کروڑوں روپے کا کمشن حاصل کرنے کیلئے اپنے قریبی دوست ملک رفیق ہمڑکو این ایچ اے سے نکال کر ایڈہاک بنیادوں پر زکریا یونیورسٹی کے شعبہ پی ڈی ونگ میں قوائد وضوابط کو پس پشت ڈال کر اسسٹنٹ انجینئر تعینات کرایا۔ بعدازاں یونیورسٹی قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پی ڈی ونگ میں پہلے سے موجودسول انجینئر شیخ عمران کو ہٹوا کر ایڈہاک بنیادوں پر تعینات کرائے جانے والے اپنے دست راست ملک رفیق ہمڑکو الیکٹریکل انجینئر ہونے کے باوجود سول امور کا کرتا دھرتا بنا دیا گیا اس دوران کرپشن کی کمائی کے حوالے سے" اچھے نتائج" دینے پرمستقل بنیادوں پر یونیورسٹی انجینئر بھرتی کرایا گیا جس کی تفصیلات پاکستان کے آئندہ شمارہ میں سامنے لائی جائیں گی یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ رفیق ہمڑکو اسسٹنٹ انجینئر تعینات کرانے کیلئے جن ڈگریوں کا سہارا لیا گیا ان میں سے میٹرک اور ایف ایس سی کی ڈگری کراچی بورڈ جبکہ بی ایس سی الیکٹریکل انجینئرنگ کی ڈگری اسلام آباد کی پرائیوٹ یونیورسٹی سے حاصل کی گئی مذکورہ ڈگریاں کس طرح حاصل کی گئیں ان کا احوال بھی پاکستان کے آئندہ شماروں میں تفصیلی طور پر سامنے لایا جائے گا ۔
رفیق ہمڑ