پادری کی رہائی،امریکہ کا ترکی پر عائد پابندیاں اٹھانے کا عندیہ

واشنگٹن (یواین پی)امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ ہماری 1932 سے تزویراتی شراکت دار ی ہے اور وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی امریکا کا ایک اہم اتحادی ملک ہے۔انھوں نے یہ بات وائٹ ہاس ، واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق مائیک پومپیو نے صدر ٹرمپ کو اپنے حالیہ دور سعودی عرب اور سعودی قیادت سے اپنی بات چیت کی تفصیل سے آگاہ کیا ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ انھیں سعودی قیادت نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے استنبول میں لاپتا ہونے کے واقعے کی مکمل اور جامع تحقیقات کی جائے گی او ر اس حوالے سے تمام حقائق کو بروقت منظرعام پر لایا جائے گا۔دریں اثنا امریکی وزیر خارجہ مائیک پومیو نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں ترکی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے انقرہ میں ترک صدر طیب اردوان اور ترک وزیرخارجہ میولوت چاوش اوغلو سے ملاقات کی جس میں سعودی صحافی کیس کے علاوہ ترکی پر عائد پابندیوں پر بھی بات چیت کی گئی۔امریکا نے امریکی پادری اینڈریو برانسن کی رہائی کے بعد ترکی پر عائد پابندیاں اٹھانے کا عندیہ دے دیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے ترکی پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی پادری اینڈریو برانسن کی رہائی کے بعد ترکی پر عائد امریکی پابندیاں اٹھائی جا سکتی ہیں کیوں کہ ترکی پرعائد بیشتر پابندیوں کا تعلق امریکی پادری کی گرفتاری سے تھا جن کا اب جواز نہیں بنتا۔دوسری جانب ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے عائد پابندیوں کا کوئی جواز نہیں بنتا تھا اور اس قسم کے فیصلوں سے ممالک کے تعلقات کشیدہ ہوتے ہیں لہذا ان معاملات پر پابندیاں عائد نہیں ہونی چاہیے۔