”سر! جلدی باہر آ جائیں، زلزلہ آ رہا ہے“ سیکیورٹی حکام نے میٹنگ میں بیٹھے وزیراعظم سے یہ بات کہی تو انہوں نے کیا جواب دیا اور دیگر وزراءکا کیا حال ہوا؟ انتہائی شاندار خبر آ گئی

”سر! جلدی باہر آ جائیں، زلزلہ آ رہا ہے“ سیکیورٹی حکام نے میٹنگ میں بیٹھے ...
”سر! جلدی باہر آ جائیں، زلزلہ آ رہا ہے“ سیکیورٹی حکام نے میٹنگ میں بیٹھے وزیراعظم سے یہ بات کہی تو انہوں نے کیا جواب دیا اور دیگر وزراءکا کیا حال ہوا؟ انتہائی شاندار خبر آ گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی دارالحکومت زلزلے کے جھٹکوں سے لرزا تو عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا جو کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔
جس وقت زلزلہ آیا وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی رہنماﺅں کا اجلاس بھی جاری تھا جس میں وزیراعظم کو وزارتوں کی کارکردگی اور معاشی صورتحال پر بریفنگ دی جا رہی تھی جبکہ دورہ سعودی عرب سے متعلق امور پر بھی مشاورت ہو رہی تھی۔
زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے تو اجلاس میں شریک وزراءاپنی اپنی سیٹوں سے کھڑے ہو گئے اور سیکیورٹی حکام نے بھی فوری موقع پر پہنچ کر وزیراعظم سے درخواست کی کہ وہ میٹنگ آفس سے باہر آ جائیں۔
وزیراعظم عمران خان اپنی سیٹ سے نہ اٹھے اور وہیں بیٹھے سیکیورٹی حکام کو جواب دیا کہ زلزلہ تو آ رہا ہے، اب کیا کر سکتے ہیں ۔ وزراءنے بھی جب دیکھا کہ وزیراعظم اپنی سیٹ سے نہیں اٹھ رہے، تو وہ بھی واپس بیٹھ گئے۔ کچھ سیکنڈز کے بعد زلزلہ تھم گیا اور اجلاس کی کارروائی ایک مرتبہ پھر شروع ہو گئی۔