ڈیوڈرنٹ سونگھنے کی وجہ سے 13 سالہ بچے کی موت ہوگئی، وہ بات جو تمام والدین کو ضرور معلوم ہونی چاہیے
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں ایک 13سالہ بچے کی ڈیوڈرنٹ سونگھنے کی وجہ سے موت واقع ہو گئی۔ تحقیقات میں اس کے ڈیوڈرنٹ سونگھنے کی ایسی وجہ سامنے آئی ہے کہ سن کر آپ کی آنکھیں بھی نم ہو جائیں گی۔
میل آن لائن کے مطابق جیک ویپل نامی یہ بچہ برطانوی علاقے نورفوک میں اپنے والدین کے ساتھ رہتا تھا اور اپنی ماں سوزان ویپل کے ڈیوڈرنٹ سونگھتا تھا، جب وہ گھر پر نہیں ہوتی تھی۔
سوزان نے بچے کی موت کی تفتیش کرنے والے افسران کو بتایا کہ ”کافی عرصے سے میری ڈیوڈرنٹ کی بوتلیں غائب ہو رہی تھیں اور میں اس معاملے پر کافی پریشان تھی۔ میں معلوم کرنے کی کوشش بھی کی کہ بوتلیں کہاں جاتی ہیں لیکن ناکام رہی۔ اس روز میں کام سے گھر واپس لوٹی تو اپنے بیٹے جیک کو اس کے بیڈ روم میں نیم بے ہوشی کی حالت میں پایا۔ میں نے پریشان ہو کر اپنے شوہر کو آواز دی۔ جیک کے پاس بستر پر میری ڈیوڈرنٹ کی بوتل پڑی ہوئی تھی۔“
سوزان نے بتایا کہ ”ہم نے فوری طور پر پیرامیڈکس کو گھر بلوایا اور انہوں نے جیک کو ہوش میں لانے کی کوشش کی۔ جیک چند لمحے کے لیے تھوڑا ہوش میں آیا تو میں نے اس سے بے ہوشی کی وجہ پوچھی تو اس نے بتایا کہ اس نے میرا ڈیوڈرنٹ سونگھا تھا۔ جب میں نے اس سے ڈیوڈرنٹ سونگھنے کی وجہ پوچھی تو اس نے کہا کہ اس سے تمہارے (اس کی ماں)جیسی خوشبو آتی تھی اس لیے جب تم گھر نہیں ہوتی تھیں تو میں اسے سونگھتا تھا۔ اس کے کچھ ہی دیر بعد پیرامیڈکس کی کوششوں کے باوجود گھر میں ہی اس کی موت واقع ہو گئی۔“
سوزان کا کہنا تھا کہ ”تب مجھے سمجھ آئی کہ میری ڈیوڈرنٹ کی بوتلیں کہاں غائب ہو رہی ہیں۔ میرے کام پر چلے جانے کے بعد میرا بیٹا مجھے ’مِس‘کرتا تھا اور میرے ڈیوڈرنٹ سونگھتا تھا کیونکہ ان سے میرے جیسی خوشبو آتی تھی۔“ رپورٹ کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی بچے کی موت ڈیوڈرنٹ کی زیادہ مقدار سونگھنے کے باعث ہونے کی تصدیق ہو گئی ہے۔