گستاخانہ فلم کے خلاف شدید احتجاج کا سلسلہ جاری ، افغانستان میں خودکش حملہ12 ہلاک
ہور، اسلام آباد، کراچی، مردان، پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان، ملتان، ٹوبہ ٹیک سنگھ، کابل، لندن، صفائ، واشنگٹن، باز غازی، برلن (جنرل رپورٹر، نمائندہ خصوصی، کامرس رپورٹر، آئی این پی، این این آئی آن لائن) پاکستان سمیت دنیا بھر میں گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، افغانستان میں گستاخانہ فلم کے ردعمل میں کابل ایئر پورٹ پر خودکش حملہ، 10 غیر ملکیوں سمیت 12 افراد ہلاک، سنی اتحاد کونسل اور دفاع پاکستان کونسل کا جمعتہ المبارک کو ملک گیر یوم احتجاج اور شٹر ڈاﺅن ہڑتال کا اعلان، مسلم لیگ پنجاب کے اجلاس میں توہین آمیز فلم کے خلاف مذہبی قرار داد منظور، ینگ ڈاکٹرز کا احتجاجی مظاہرہ، پنجاب یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلباءکی ریلی، لاہور چیمبر آف کامرس کا حکومت سے انتہائی سخت موقف اپنانے کا مطالبہ، مرکزی سیرت کمپنی کا جمعہ کو یوم تحفظ ناموس رسالت کے طور پر منانے کا اعلان، گستاخانہ فلم کے خلاف ٹانک میں شٹر ڈاﺅن اور پہیہ جام ہڑتال پاکپتن میں تاجروں کا بازوﺅں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج، فیصل آباد میں نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کے طلباءسٹاف اور اساتذہ کی احتجاجی ریلی، جے یو آئی (ف) کا صوابی میں آج احتجاج مظاہرے کا اعلان، دیر بالا میں دوسرے روز بھی احتجاج، ڈیرہ غازی خان میں پی پی ایل اے کی ریلی، تلہ گنگ میں مذہبی جماعتوں کا مارچ، شٹر ڈاﺅن ہڑتال، افغانستان میں احتجاجی مظاہرے جاری، طلباءکی پولیس کے ساتھ جھڑپ امریکی قونصلیٹ پر حملے کے بعد لیبیا کے وزیر داخلہ نے بن غازی کے سیکیورٹی سربراہ کو برطرف کردیا، جرمن چانسلر کا اسلام مخالف فلم کے خلاف پرتشدد مظاہروں پر تشویش کا اظہار۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور امریکی سفارتخانوں کے سامنے احتجاج کیا جارہا ہے اور دنیا بھر میں امریکی سفارتخانوں کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے، انڈونیشیا میں سفید پوش نوجوانوں نے احتجاج کیا تو افغانستان اور بھارت میں بھی لوگ اپنے جذبات کے اظہار کے لئے سڑکوں پر آگئے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں آل طلبہ تنظیم نے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ریلی نکالی۔ ملتان میں بہاﺅالدین ذکریا کے طلباءنے احتجاج کیا۔ میانوالی میں گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج کی طالبات نے انڈر پاس کے قریب احتجاج کیا جس کی وجہ سے ٹریفک معطل ہوگئی۔ مظفر آباد میں سرکاری ملازمین، شہریوں اور سول سوسائٹی نے احتجاج کے بعد ریلی نکالی، برنالہ اور کوٹلی میں بھی مختلف سیاسی تنظیموں کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان نے گستاخانہ فلم کے خلاف جمعتہ المبارک 21ستمبر کو ملک گیر شٹرڈاﺅن ہڑتال اور احتجاج کی کال دے دی‘ اس روز ملک بھر میں تجارتی مراکز اور مارکیٹیں بند رہیں گی اور پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں نکالی جائیں گی‘لاہور میں 21 ستمبر کو ناصر باغ سے جی پی او چوک تک ریلی نکالی جائے گی‘ 14اکتوبر کو گستاخانہ فلم، دہشت گردی، مہنگائی اور ڈرون حملوں کے خلاف کراچی سے راولپنڈی تک ٹرین مارچ ہو گا۔ اس بات کا اعلان سنی اتحاد کونسل کی دعوت پر سنی اتحاد کونسل کے مرکزی دفتر گلبرگ لاہور میں چالیس تنظیماتِ اہلسنّت کے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس کے اختتام پر پریس بریفنگ میں فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ ہم صدر اور وزیراعظم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ 21ستمبر کو سرکاری سطح پر یومِ احتجاج اور ہڑتال کا اعلان کریں۔ دفاع پاکستان کونسل نے توہین آمیز امریکی فلم کے خلاف 21ستمبر جمعة المبارک کو ملک گیر یوم احتجاج کا اعلان کر دیا۔لاہور سمیت چاروں صوبوں و آزاد کشمیر کے چھوٹے بڑے شہروںمیں احتجاجی مظاہروں، جلسوں اور حرمت رسولﷺکانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا۔یکم اکتوبر کو پشاور میں تاریخی حرمت رسولﷺ مارچ ہو گا جس میں ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کی مرکزی قیادت خطاب کرے گی۔حرمت رسولﷺ مارچ ،احتجاجی مظاہروں اور کانفرنسوں میں لاکھوں افراد شرکت کریں گے۔ملعون ٹیری جونز سمیت گستاخانہ فلم میںکام کرنے والے تمام کرداروں کو پھانسی پر لٹکانے اور عالمی سطح پر توہین انبیاءکی سزا موت کا قانون پاس ہونے تک تحفظ حرمت رسولﷺ کی تحریک کو پوری قوت سے جاری رکھا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق،پروفیسر حافظ محمد سعید ،سید منور حسن،جنرل(ر) حمید گل،مولانا محمد احمد لدھیانوی،اعجاز الحق،مولانا عبدالقادر لونی،حافظ عبدالرحمان مکی،لیاقت بلوچ،مولانا امیر حمزہ،علامہ ابتسام الہی ظہیر ،مولانا عبدالرﺅف فاروقی،قاری محمد یعقوب شیخ ودیگر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔ افغانستان میں انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے قریب خودکش حملے میں 10 غیرملکیوں سمیت 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ، زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے ، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ، افغان عسکریت پسند گروپ حزبِ اسلامی نے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی جبکہ پولیس حکام نے کہا ہے کہ ایک منی بس میں غیر ملکی ائر پورٹ کی طرف جا رہے تھے کہ اس دوران ایک خودکش حملے میں بس کو ہدف بنایا گیا۔پولیس حکام نے کہاہے کہ ایک منی بس میں غیر ملکی ائر پورٹ کی طرف جا رہے تھے کہ اس دوران ایک خودکش حملے میں بس کو ہدف بنایا گیا۔ منی بس کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کام کرنے والے غیر ملکی سٹاف کو لے کر جا رہی تھی۔ افغان عسکریت پسند گروپ حزبِ اسلامی نے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ حزبِ اسلامی کے ترجمان زبیر صدیقی نے کہا کہ ا سلام مخالف فلم کے ردعمل میں ایک خودکش حملہ آور خاتون نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔عینی شاہدین نے کہا ہے کہ خودکش حملہ آور ایک اورگاڑی میں سوار تھا اور بظاہر اس نے منی بس کو ہدف بنایا۔ امریکہ میں مسلمان اور عیسائی رہنماﺅں نے کہا ہے کہ ہم مجموعی طور پر اس فلم کی مذمت کرتے ہیں۔ امریکا کے شہر لاس اینجلس میں مسلم اور قبطی عیسائیوں کے رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ مقامی چرچ کے سربراہ بشپ سیراپیان نے کہا کہ ہم مجموعی طور پر اس فلم کی مذمت کرتے ہیں، کسی بھی مذہب کی مقدس شخصیات کی تضحیک جائز نہیں۔ مسلم رہنماوں نے کہاکہ یہ فلم ایک شخص کا ذاتی فعل ہے اور پوری مسیحی برادری اس کی ذمے دار نہیں۔ پاکستان مسلم لیگ پنجاب کا اجلاس مسلم لیگ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں توہین آمیز فلم کے خلاف مذمتی قرارداد پاس کی گئی اور وفاقی حکومت سے اپیل کی گئی کہ وہ او آئی سی کا جالاس بلانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے تاکہ عالم اسلام متفقہ ردعمل اور حکمت عملی ترتیب دے سکے۔ اجلاس کی صدارت پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے سینئر رہنما میاں عبدالستار ایڈووکیٹ نے کی۔ ادھر ینگ ڈاکٹرز نے سروسز ہسپتال کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے گستاخ رسول کونشان عبرت بنانے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسلام کی بڑھتی ہوئی شہرت سے یہود و نصاریٰ مایوس اور ڈرے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے وہ ایسی گھٹیا حرکتیں کررہے ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کا یوٹیوب بند کرنا ”دیر آید درست آید“ کے مترادف ہے۔ پنجاب یونیورسٹی میں ناموس رسالت کے سلسلے میں ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں جامعہ کے اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ریلی کی صدارت وائس چانسلر ڈاکٹرمجاہد کامران نے کی۔ ریلی کے شرکاءنے ہاتھ میں پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر اساتذہ اور طلبہ نے امریکہ کے خلاف بھرپور نعرے بازی کرتے ہوئے گستاخ رسول کا کڑا محاسبہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حضور اکرم کے متعلق گستاخی پر مبنی فلم کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر انتہائی سخت موقف اپنائے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عرفان قیصر شیخ، سینئر نائب صدر کاشف یونس مہر اور نائب صدر سعیدہ نذر نے حکومت پر زور دیا کہ وہ یہ گستاخانہ فلم والوں کے خلاف سخت ترین کاروائی کے لیے امریکی حکومت اور اقوام متحدہ پر دباﺅ ڈالے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں آل طلبہ تنظیم نے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ریلی نکالی۔ دیر بالا کے علاقے واڑی میں گزشتہ روز گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاجی ریلی پر فائرنگ اور 2افراد کی ہلاکت کے خلاف تاجر برادری کی اپیل پر ہڑتال کی جارہی ہے۔ ٹانک میں آل پارٹیز کی جانب سے احتجاج کے بعدریلی نکالی گئی۔ ملتان میں بہاالدین زکریا کے طلبا نے احتجاج کیا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں مسلم اسٹوڈنٹ فیڈویشن اور انصاف اسٹوڈنٹ فیڈریشن کی جانب سے ریلی نکالی گئی۔ مختلف مذہبی ،سیاسی وسماجی تنظیموں نے بھی کمال چوک سے صدر بازار تک احتجاجی ریلی نکالی اورشدید نعرے بازی کی۔ میانوالی میں گورنمنٹ ڈگری گرلزکالج کی طلبات نے انڈر پاس کے قریب احتجاج کیا جس کی وجہ سے ٹریفک معطل ہوگئی۔ مظفرآباد میں سرکاری ملازمین ،شہریوں اورسول سوسائٹی نے احتجاج کے بعد ریلی نکالی۔ مرکزی سیرت کمیٹی نے گستاخانہ فلم کے خلاف جمعہ کویوم تحفظ ناموس رسالت کے طورپر منانے کا اعلان کرتے ہوئے 21 ستمبر کو مکمل ہڑتال کی اپیل کردی ۔ پشاور میں ناموس رسالت کے حق اور گستاخانہ خاکوں کے خلاف طلبہ تنظیموں، مذہبی و سیاسی جماعتوں اور عوام کا احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔ تحریک انصاف صوابی کے زیر اہتمام گستاخانہ فلم کے خلاف ٹوپی شہر میں زبردست احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ مشتعل مظاہرین نے امریکی پرچم جلانے کے علاوہ، نعرے لگا کرایک گھنٹے تک تربیلہ ٹوبی روڈ کوبند رکھا۔ امریکہ میں بننے والی گستاخانہ فلم کیخلاف پرتشددمظاہروں کے بعد پشاور بالخصوص کینٹ ایریا کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی اور امریکی قونصلیٹ کے سامنے والی شاہراہ ایک جانب سے بند اور داخلی راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔پاکپتن میں گستاخانہ فلم کے خلاف تاجروں نے بازوﺅں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا۔ انجمن اصلاح معاشرہ کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ جب کہ 20ستمبر کو دینی و مذہبی جماعتیں شعائر اسلام کی توہین کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالیں گی۔ امریکہ میںاسلام مخالف فلم کی ریلیز کے خلاف نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کے طلباء،سٹاف اوراساتذہ نے احتجاجی ریلی نکالی۔جوکیمپس سے شروع ہو کرشیخوپورہ روڈ سے ہوتی ہوئی واپس مین کیمپس پر ختم ہوئی۔ جبکہ ریلی کے آخر میں امریکی پرچم بھی نذر آتش کئے گئے۔ جے یو آئی (ف) صوابی نے امریکہ کی جانب سے گستاخانہ فلم کے خلاف آج بُدھ 19 ستمبر کی صبح نو بجے کرنل شیر چوک صوابی میں احتجاجی مظاہرے کا اعلان کردیا ۔دیربالا کے مختلف علاقوں میں دوسرے روز بھی توہین آمیز فلم کے خلاف مظاہرے اور احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔واڑی میں دو مظاہرین کے قتل کے خلاف سوگ میں واڑی بازار مکمل طور پر بند کیا گیا۔جبکہ جمیعت علمائے اسلام اور ڈگری کالج دیر طلباءنے گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ ڈیرہ غازی خان میں پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچرز ایسوسی ایشن کے تحت گستاخانہ خاکوں پر مبنی توہین آمیز فلم کی ریلیز پر گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے پروفیسرز نے تدریسی امور کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کالج چوک تک ریلی نکالی۔ تحریک حرمت رسول میں شامل جماعتوں کی اپیل پر تلہ گنگ میںتوہین آمیز امریکی فلم کے خلاف گذشتہ روز مرکزی جامع مسجد عید گاہ سے ٹریفک چوک تلہ گنگ تک تاریخی حرمت رسول مارچ ،تلہ گنگ شہر میں شٹر ڈاﺅن ہڑتال کی گئی ،مارچ میں تلہ گنگ اور اس کے گردونواح سے سکولز، کالجز، یونیورسٹیز کے ہزاروں طلباءسمیت وکلائ، تاجروں ، سول سوسائٹی اورتمامتر مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔ افغانستان میں منگل کے روز توہین اسلام پر مبنی امریکی فلم کے خلاف ایک اور احتجاجی مظاہرے کے دوران سینکڑوں کی تعداد میں افغان یونیورسٹی طلباءکی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی اور انہوں نے امریکی صدر باراک اوبامہ کے پوسٹرز نذر آتش کئے۔ جرمن چانسلر انجیلا مارکل نے بین المذاہب ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اسلام مخالف فلم کیخلاف دنیا بھر میں شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔برلن میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے دنیا بھر کے مذاہب کے پیروکاروں کو پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے کہا کہ تشدد کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں اور اس سے اختلافات ختم ہونے کی بجائے بڑھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مذہبی آزادی کا مقصد یہ ہے کہ تمام مذاہب کے لوگ اپنے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنے مذہبی فرائض اور عقائد بجا لائیں۔انہوں نے تمام اختلافات پرامن طریقے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔