دس ہزار ٹیچرز کی بھرتی اور ہائی سکولوں کی اپ گریڈیشن
پنجاب کے سرکاری سکولوں میں طالب علموں کی انٹرولمنٹ میں اضافے کو دیکھتے ہوئے حکومت پنجاب نے دس ہزار سبجیکٹ سپیشلسٹ ٹیچرز کو فوری طورپر بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ صوبے میں ایک ہزار ہائی سکولوں کی اپ گریڈیشن کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔ روزنامہ ’’پاکستان‘‘ کی ایک خصوصی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ہائی سکولوں کی اپ گریڈیشن کا عمل جلد مکمل کرنے کے لئے وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے ٹیچرز کی بھرتی کے عمل کو شفاف طریقے سے انجام دینے کے لئے ایک کمیٹی بھی بنادی ہے۔ یہ کمیٹی اپ گریڈیشن اور بھرتی کے تمام مراحل کی نگرانی کرے گی۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ حکومتی کوششوں کے نتیجے میں سکولوں میں طالب علموں کی انٹرولمنٹ میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے تعلیم کے شعبے پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے طالب علموں کے لئے مراعات اور سہولتوں میں اضافہ کیاصوبے میں ہائی سکولوں کی تعداد چھ ہزار سے زیادہ ہے۔ ان میں سے ایک ہزار سکولوں کی اپ گریڈیشن کی جائے گی۔ صوبے میں جن سکولوں کو اپ گریڈیشن کے لئے منتخب کیا جائے، اُن کی حتمی منظوری دیتے ہوئے تمام ضروری شرائط کا خیال رکھنے کی اشد ضرورت ہے۔ سیاسی سفارش اور حکومتی پارٹی کے مخالفین کے علاقے کو نظر انداز ہرگز نہ ہونے دیا جائے۔ اسی طرح اساتذہ کی بھرتی کے عمل میں بھی میرٹ لازم ہونا چاہئے۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ بہت اچھے اور مفید فیصلے سیاسی سفارش اور مصلحتوں کی نذر ہوکر محض رسمی کارروائی بن جاتے ہیں۔ حکومت مخالف حلقوں کی طرف سے پچھلے اڑھائی تین سال سے پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے کہ پنجاب میں تعلیم اور صحت کے بجٹ کو بعض دوسرے منصوبوں کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ متعدد سکولوں کی حالت بے حد خراب ہے اور طالب علموں کے ساتھ ساتھ اساتذہ بھی پریشان ہیں۔ اس معاملے میں توقع یہی ہے کہ تمام مراحل کی نگرانی کے لئے جو خصوصی کمیٹی بنانے کی منظوری وزیر اعلیٰ پنجاب نے دی ہے، وہ اپنا کام احسن طریق سے مکمل کرے گی۔