نیب ناکام ہو گیا ، اس کا سربراہ مقرر کرنے کا اختیار اعلٰی عدالتوں کو دیا جائے: سراج الحق
لاہور (آن لائن) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہمارا اول روز سے مطالبہ ہے کہ پانامہ لیکس میں آنے والے تمام436افراد کا احتساب ہو ،اس میں سیاست دانوں ،ججوں اور دیگر لوگوں کے نام بھی شامل ہیں۔اِن سب کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ملک میں صرف مالی نہیں ،سیاسی اور اخلاقی کرپشن بھی موجود ہے ۔نیب کرپشن کے خاتمے میں ناکام ہو گیا ہے اس ادارے کے سربراہ کا تقرر وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے پاس ہے ۔ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس صاحبان کو یہ اختیار دیا جائے کہ وہ نیب کا سربراہ مقرر کریں۔انہوں نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں مسئلہ کشمیر اور بر ما میں مسلمانوں کی نسل کشی اور انسانیت سوز مظالم کا معاملہ اُٹھائیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز ادارہ نور حق کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ضمنی الیکشن میں ہمیشہ برسر اقتدار جماعت ہی کامیاب ہو تی ہے ۔ انتخابات میں صرف اس لیے حصہ لیتے ہیں کہ ملک میں انقلاب اور تبدیلی کا راستہ صرف پولنگ بوتھ اور ووٹ کے ذریعے سے ہی ہو کر آتا ہے ۔سراج الحق نے کہا کہ کراچی میں حکومت اور بلدیہ عوام کے مسائل حل کر نے اور شہریوں کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہیں ۔سوال یہ ہے کہ کراچی کے لیے جو فنڈز موجود ہیں ،وہ کہاں گئے ،ان کا کیا استعمال ہوا۔
سراج الحق