خواجہ آصف کی نااہلی کی درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش

خواجہ آصف کی نااہلی کی درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(اے این این ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کی درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کردی ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں وزیر خارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کی درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا خواجہ آصف 2011 سے غیر ملکی کمپنی کے ملازم ہیں اور 50 ہزار درہم ماہانہ تنخواہ بھی لیتے ہیں، جو پاکستانی روپوں میں لاکھوں روپے بنتی ہے۔ یہ معاملہ بھی پاناما کیس جیسا ہے۔ خواجہ آصف بطور وزیر کسی غیر ملکی کمپنی میں کام نہیں کرسکتے، انہوں نے کاغذات نامزدگی میں خود کو ملازم نہیں بزنس مین ظاہر کیا، خواجہ آصف نے اپنے مکمل اثاثے ظاہر نہیں کیے،آمدن چھپائی۔ درخواست گزار کے وکیل سکندر بشیر نے موقف اپنایا کہ خواجہ آصف غیر ملکی کمپنی کے مستقل ملازم ہیں اور وہ ماہانہ 50 ہزار درہم لیتے ہیں جس پر انہوں نے انکم ٹیکس ادا نہیں کیا۔خواجہ آصف کے اقامے کا معاملہ پاناما لیکس کیس جیسا ہی ہے خواجہ آصف نے اپنے تمام اثاثے ظاہرنہیں کیے اور غیر ملکی کمپنی سے ہونے والی آمدنی کو چھپایا جس پر وہ آرٹیکل 62 پر پورا نہیں اترتے لہذا عدالت اثاثے ظاہر نہ کرنے پر خواجہ آصف کو نااہل قرار دے۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ وکیل بھی جب کوئی دوسرا کام کرتا ہے تو وکالت کا لائسنس معطل کر دیا جاتا ہے۔عدلت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو بعد ازاں سناتے ہوئے لارجر بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔

مزید :

صفحہ اول -