چارسدہ ،قرآن مجید کا ترجمہ اور تفسیر لاؤڈ سپیکر پڑھانے پر پابندی
چارسدہ (بیورو رپورٹ)پڑانگ پولیس نے قرآن مجید کا ترجمہ اور تفسیر لاؤڈسپیکر پر پڑھانے پر پابندی لگا دی ۔ پولیس نے مسجد میں گھس کر امام مسجد کو محراب سے اٹھا کر بے عزت کر کے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی۔ جے یوآئی نے احتجاج کی دھمکی دے دی ۔ پولیس شراب خانوں ، جواء خانوں ، منشیات فروشوں اور ناچ گانوں پرشتر مرغ کی طرح آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں مگر دین اسلام کے اشاعت و ترویج پر ان کو اعتراض ہے ۔ قاری عبدالحمید ۔ تفصیلات کے مطابق چارسدہ ٹاؤن کے علاقہ پائندہ خیل کے امام مسجد قاری عبدالحمید نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہا ہے کہ وہ عرصہ دراز سے نماز عشاء کے بعد قرآن مجید کا ترجمہ اور تفسیر بیان کر رہے ہیں جس کو علاقہ کے مرد و خواتین بڑے شوق اور انہماک سے سنتے او ر سیکھتے ہیں مگر گزشتہ شب تھانہ پڑانگ کے سب انسپکٹر جان پرویز دیگر پولیس اہلکاروں کے ہمراہ اچانک مسجد میں داخل ہوئے اور مسجد کا تقدس پامال کر کے مجھے گریباں سے پکڑ کر محراب سے اٹھایا اور نمازیوں کے سامنے بے عزت کرکے سنگین نتائج کی دھمکی دی ۔ انہوں نے کہا کہ ترجمہ اور تفسیر پڑھانے اور سکھانے کے حوالے سے کسی نے اعتراض کیا ہے اور نہ لوڈ سپیکر کے استعمال کے حوالے سے کوئی شکایت موجود ہے مگر اس کے باوجود پولیس نے خدا کے گھر کا تقدس پامال کرکے قرآن مجید کی ترویج و اشاعت پر پابندی کا حکم دیا ۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ پولیس نے شراب خانوں ، جواء خانوں ، منشیات فروشوں اور ناچ گانوں پر شتر مرغ کی طرح آنکھیں بند کئے ہیں مگر دین اسلام کے اشاعت و ترویج پر ان کو اعتراض ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے جمعیت علمائے اسلام کے قیادت سے مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔ دوسری طرف جمعیت علمائے اسلام کے سابق ایم این اے مولانا غلام محمد صادق ، جے یوآئی کے ضلعی امیر مولانا محمد ہاشم خان ، جنرل سیکرٹری پیر مفتی گوہر علی اور دیگر نے پولیس اقدام کی شدید مذمت کی اور آئی جی خیبر پختونخوا سے مطالبہ کیا کہ چارسدہ پولیس کو لگام دے بصورت دیگر جے یوآئی خود نا اہل اور دین اسلام سے غاری پولیس اہلکار وں کا قبلہ درست کر یگی ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے مشاورت کے بعد احتجاج کی کال دی جائیگی ۔