خیبر ایجنسی ،لنڈی کوتل سے 17 مغوی ابھی تک بازیاب نہ ہوسکے
خیبر ایجنسی (بیورورپورٹ)لنڈیکوتل سے اغواء ہونے والے سترہ افراد پندرہ دن گزرنے کے باوجود بازیاب نہ ہو سکے مغویوں کی بازیابی کیلئے آٹھ رکنی جرگہ دوبارہ افغانستان چلاگیا ہے لیکن تاحال سترہ افراد کے اغواء کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے اہلخانہ غم سے نڈھال ہو گئے ہیں لنڈیکوتل کے تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں سمیت سینیٹر اور پولیٹیکل ایجنٹ اور اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ لنڈی کوتل اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کیلئے انکے گھر گئے ،ذارئع عید الاضحی کے تیسرے دن لنڈیکوتل کے علاقہ عدل خاد کے دور افتادہ پہاڑی علاقے اینروناو سے اغواء ہونے والے سترہ افراد پندرہ دن گزرنے کے باوجود بازیا ب نہ ہو سکے بازیا بی کیلئے حکومت سر توڑ کوششیں کر رہی ہیں لیکن تاحال کامیابی نہیں مل سکی مغویوں کی بازیابی کیلئے آٹھ رکنی جرگہ جس میں مغویوں کے رشتہ دار بھی موجود ہیں دوبارہ افغانستا ن گیا ہے جہاں پر وہ مغویوں کی بازیابی کیلئے افغانستان کی شنواری قوم کے مشران سے ملیں گے اور بازیابی کیلئے اقدامات کرینگے سترہ افراد ایک ساتھ اغواء ہونے سے لنڈیکوتل کے عوام میں بے چینی پائی جا تی ہے اور اہل خانہ کی پر یشانی میں اضا فہ ہو تا جا رہا ہے مغویوں کی اہل خانہ سے دادرسی اور اظہار یکجہتی کیلئے لوگوں کا تانتا بندھا ہواہے پولیٹیکل ایجنٹ خالد محمود، اسسٹنٹ پولیٹکل ایجنٹ لنڈی کوتل نیاز احمد سمیت سینیٹر تاج محمد اور سیا سی ومذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی مغویوں کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کیلئے انکے گھر حاضری دی اور ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی واضح رہے کہ پندرہ دن گزرنے کے باؤجود کسی گروپ یا تنظیم نے سترہ افراد کے اغواء کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔