سرکاری اداروں کی اراضی کیلئے منظور شدہ نہری پانی بیچ کر افسران مالا مال

سرکاری اداروں کی اراضی کیلئے منظور شدہ نہری پانی بیچ کر افسران مالا مال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملتان( سپیشل رپورٹر) محکمہ انہار ملتان ڈویژن کے افسران کی عدم دلچسپی اور متعلقہ سرکاری اداروں کے حکام کی مجرمانہ غفلت کے باعث ملتان میں کڈنی ہسپتال ،کیڈٹ کالج ،سفاری پارک ،چڑیاگھر ،انجینئرنگ یونیورسٹی لاڑسمیت دیگر اداروں کی سینکڑوں ایکڑ سرکاری اراضی کامنظور شدہ نہری پانی عرصہ داز سے چوری کیا جارہا ہے ان اداروں کے متعلقہ ذمہ دار افسران ماہانہ وصول کرکے خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں جس سے سرکار کو سالانہ کروڑوں روپے(بقیہ نمبر10صفحہ12پر )
کاٹیکہ لگایا جارہا ہے مذکورہ سرکاری ادارے سینکڑوں ایکڑ اراضی پر تعمیر ہونے ہیں جن کی اراضی خرید کی جاچکی ہے مگر اس کانہری پانی پر متعلقہ حکام کی ملی بھگت سے بااثر شخصیات قابض ہوچکے ہیں جس سے ہفتہ وار لاکھوں روپے کمائی کی جارہی ہے جبکہ محکمہ انہار کوآبیانہ کی وصولی نہیں ہورہی ہے جس سے سرکاری خزانہ کو کافی نقصان پہنچایا جارہا ہے اس سلسلے میں محکمہ انہار کے حکام نے آبیانہ کی وصولی کے نوٹس تیار کرلئے ہیں جوکہ متعلقہ اداروں کے سربراہان کوجاری کئے جائیں گئے ۔یہاں یہ امرقابل ذکر ہے کہ محکمہ انہار حویلی سرکل ملتان کے افسران نے سب ڈویژنل اور ڈویژنل سطح پر تیار ہونے والے دفعہ 20 کے سینکڑوں مقدمات کے حتمی فیصلہ نہ کرکے نہری پٹواریوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے محکمہ انہار ملتان اور شجاع آباد ڈویژن کے تمام نہری پٹواریوں نے اپنے متعلقہ علاقوں میں نہری ریکارڈ سے زرعی رقبوں کی حیثیت تبدیل ہونے پریعنی زرعی رقبوں پر رہائشی کالونیاں ،کارخانے ،فیکٹریاں ،ملیں اور دیگر سرکاری ونیم سرکاری ادارے قائم ہونے پر اخراج کرکے نہری پانی ختم کرنے کی سینکڑوں مقدمات ایس ای حویلی کینال سرکل کوارسال کررکھے ہیں مگر ان پرعرصہ دراز سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے جس سے سرکارکوبھاری نقصان ہونے کااندیشہ ہے اور مقدمات پر فیصلہ نہ ہونے کی وجہ سے آبیانہ کی تشخیص بھی نہیں کی جارہی جس سے نہری پٹواریوں کے لئے شدید مسائل پیدا ہونے کااندیشہ ہے اس وقت ایس ای حویلی کینال سرکل کے دفتر میں دونوں ڈویژنوں کے 7سے 8 سو مقدمات التواء کاشکار ہیں جن پر کوئی فیصلہ نہیں کیا جارہا ہے نہری پٹواریوں کاکہنا ہے کہ ان کی ذمہ داری پوری ہوچکی ہے اب متعلقہ حکام ذمہ دار ہونگے جبکہ ایس ای حویلی کینال سرکل کاکہنا ہے کہ دفعہ 20کی کاروائی کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے ہیں جن کوپورا کرنا ضروری ہے ۔
نہری پانی چوری