’اگر تم لوگ واپس میانمار چلے جاﺅ تو فی بندہ 20لاکھ روپے دیں گے‘ آسٹریلیا نے روہنگیا مہاجرین کو پیشکش کردی، انہیں موت کے منہ میں واپس جانے کیلئے اتنی بڑی رقم کیوں دی جارہی ہے؟ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے
کنبرا(مانیٹرنگ ڈیسک) روہنگیا مسلمان برمی فوج اور بدھ دہشت گردوں کی بربریت سے جان بچا کر جس ملک میں بھی داخل ہوتے ہیں، انہیں واپس بھیجنے کی کوششیں شروع ہو جاتی ہیں۔ یہ غیرانسانی کام کرنے والے ممالک میں بھارت سرفہرست تھا اور اب آسٹریلیا نے بھی بوجوہ روہنگیا مسلمانوں کو واپس جانے کے عوض فی کس 25ہزار آسٹریلوی ڈالر(تقریباً 20لاکھ روپے) دینے کا لالچ دے دیا ہے۔
دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا نے پاپوانیوگنی میں ایک سنٹر بنا رکھا ہے جہاں وہ پناہ گزینوں کو رکھتا تھا لیکن پاپوانیوگنی کی سپریم کورٹ نے اس سنٹر کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے بند کرنے کا حکم دے دیا ہے جس پر آسٹریلوی حکومت نے سنٹر میں موجود پناہ گزینوں کو رضاکارانہ طور پر واپس جانے کی ترغیب دینی شروع کر دی ہے۔ اس وقت سنٹر میں 800سے زائد لوگ موجود ہیں جن میں روہنگیا مسلمان کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔
’ہمارے ملک کا جو شہری اسرائیل جانا چاہے کھلی چھٹی ہے‘ بڑے عرب اسلامی ملک نے اسرائیل کا بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان کردیا، تاریخ کی سب سے تہلکہ خیز خبر آگئی
رپورٹ کے مطابق 32سالہ یحییٰ تبانی بھی میانمار سے فرار ہو کر آسٹریلیا پہنچنے والے روہنگیا مسلمانوں میں شامل تھا جسے آسٹریلوی حکومت نے اپنے ملک سے نکال کر پاپوانیوگنی کے اس سنٹر میں بھیج دیا تھا۔ یحییٰ کا کہنا تھا کہ ”میں پاپوانیوگنی میں نہیں ٹھہرنا چاہتا۔ میں یہاں نہیں مرنا چاہتا بلکہ میری خواہش ہے کہ میں اپنے ملک میانمار میں جا کر مروں۔ مجھے معلوم ہے کہ مجھے وہاں پہنچتے ہی بدھ مت کے لوگ مار ڈالیں گے لیکن آسٹریلیا کو اس بات کی کوئی پروا نہیں۔ وہ ہمیں یہاں سے نکال کر کسی طور آسٹریلیا نہیں لیجانا چاہتا، بلکہ واپس موت کے منہ میں بھیجنا چاہتا ہے۔“