کیا متاثرین ماڈل ٹاﺅن کو جاننے کا حق نہیں ان کے عزیز کیوں اور کیسے مارے گئے؟ہائی کورٹ

کیا متاثرین ماڈل ٹاﺅن کو جاننے کا حق نہیں ان کے عزیز کیوں اور کیسے مارے ...
کیا متاثرین ماڈل ٹاﺅن کو جاننے کا حق نہیں ان کے عزیز کیوں اور کیسے مارے گئے؟ہائی کورٹ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظرعام پرلانے کے لئے دائردرخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیاہے۔عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ ٹربیونل عوامی مفاد کے لئے بنایا گیا تھا،کیا درخواست گزاروں کو جاننے کا حق نہیں ہے کہ ان کے بچے،بہن، بھائی اور باپ کو کیوں اور کیسے مارا گیا؟

یہ پاکستان کی تضحیک کے مترادف ہے کہ ٹرمپ وزیر اعظم پاکستان سے نہ ملے، چیرمین سینیٹ

جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی نے سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین اورزخمیوں کی درخواست پر سماعت شروع کی توسانحہ ماڈل ٹاﺅن کے متاثرہ درخواست گزاروں کی جانب سے علی ظفرایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں 14بے گناہ افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوئے.سانحہ ماڈل ٹاون کی تحقیقات کے لئے لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنایا گیا،کمیشن نے انکوائری رپورٹ مکمل کر کے پنجاب حکومت کے حوالے کر دی تاہم ابھی تک اسے منظر عام پر نہیں لایا گیا.انہوں نے مزید کہا کہ معلومات تک رسائی ہر شہری کا آئینی حق ہے اورجوڈیشل رپورٹ شائع نہ کرنا آئینی حق کی نفی ہے۔ماڈل ٹاﺅن کے ٹرائل میں جوڈیشل انکوائری رپورٹ انتہائی اہم کردار ادا کر سکتی ہے، جوڈیشل کمیشن کی انکوائری سے مظلوموں کو انصاف مل سکتا ہے،انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ منظرعام لانے کاحکم دیا جائے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل پیش ہوئے ، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی انکوائری رپورٹ پومنظرعام پرلانے کی درخواست 3 رکنی فل بنچ کے روبرو زیرسماعت ہے۔عدالت سے استدعا ہے کہ اسی نوعیت کی درخواستوں پر فل بنچ سماعت کر رہاہے اس لئے ان درخواستوں کو بھی سماعت کے لئے فل بنچ کو بھجوا دیا جائے عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی اس پرعمل درآمد کو یقینی بنایاجائے گا۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عدالت ایڈووکیٹ جنرل کے آفس کے حکم پر نہیں چلتی؟ججزصرف صرف اللہ کو جواب دہ ہیں، سانحہ میں لوگ شہید اور زخمی ہوئے مگر رپورٹ چھپا کررکھی گئی ہے،عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ ٹربیونل عوامی مفاد کے لئے بنایا گیا تھا،کیا درخواست گزاروں کو جاننے کا حق نہیں ہے کہ ان کے بچے،بہن، بھائی اور باپ کو کیوں اور کیسے مارا گیا؟ جس کے بعدعدالت نے فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد عدالتی سماعت کے بعدپاکستان عوامی تحریک کے راہنماءخرم نواز گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم عدالتوں پر یقین رکھتے ہیں جو بھی فیصلہ آئے گا وہ متاثرین کے لئے انصاف کی بنیاد رکھے گا۔

مزید :

لاہور -