بھارتی فوج کی خاتون کرنل کی برہنہ تصویروں اور آئی ایس آئی کے نام پر ہندوستانی سیکیورٹی اداروں نے ایسی کہانی گھڑ لی کہ جان کر آپ بھی ہنسنے پر مجبور ہو جائیں گے
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی سیکیورٹی ادارے آئے روز پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے نت نئی کہانیاں گھڑتے رہتے ہیں اور پاکستان کو بدنام کرنے کاکوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے لیکن ہر مرتبہ بھارتیوں کو انکی بھونڈی کوششوں پر منہ کی کھانا پڑتی ہے تاہم ہٹ دھرمی پر تلے انڈین سیکیورٹی اداروں کو پھر بھی جھوٹی کہانیاں گھڑتے شرم محسوس نہیں ہوتی ،اب بھارتی سیکیورٹی اداروں نے پاکستانی خفیہ ایجنسی ’’آئی ایس آئی ‘‘ کے ایک ایسے مبینہ جاسوس کو دہلی سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے کہ جو ہندوستانی فوج کی ایک خاتون کرنل کو اس کی ایڈٹ کی ہوئی ’’ ننگی تصویروں ‘‘ کے ذریعے بلیک میل کرکے خفیہ معلومات حاصل کرنا چاہتا تھا ،ناکامی پر اس نے ہندوستانی خاتون کرنل کی ’’برہنہ تصویریں ‘‘ اس کی بیٹی کو بھیج دیں ،جس پر سیکیورٹی اداروں نے اسے گرفتار کر لیا ۔
بھارتی نجی خبر رساں ادارے ’’ون انڈیا ‘‘ کے مطابق ہندوستانی سیکیورٹی اداروں نے دہلی کے چاندنی محل کے علاقے سے پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے ایک ایسے مبینہ جاسوس کو گرفتار کیا ہے جو بھارتی فوج کی ایک خاتون کرنل کو اس کی ایڈٹ کی ہوئی ’’ننگی تصویریں‘‘ مختلف نمبروں سے وٹس ایپ پر بھیج کر خفیہ معلومات کے حصول کے لئے بلیک میل کر رہا تھا ،معلومات نہ دینے پر محمد پرویز نامی خفیہ جاسوس نے خاتون کرنل کی تصویریں سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کی دھمکیاں دیں تھیں ۔پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے 13 ستمبر کو دہلی کے علاقے چاندنی محل کے قریب چھاپہ مار کر پرویز کو گرفتار کر لیا تاہم اس کے دو ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جن کی تلاش جاری ہے ۔ بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستانی خفیہ ادارے کے مبینہ ایجنٹ محمد پرویز نے الگ الگ طریقوں سے انڈین فوج کی خاتون کرنل سے رابطے کئے ،کبھی وہ فرضی ناموں سے سوشل میڈیا پر بنائے گئے جعلی اکاؤنٹس سے خاتون کرنل سے رابطہ کرتا ،کبھی فیس بک پر ایکتا سنہا کے نام سے بنائے گئے جعلی اکاؤنٹ سے پیغام بھیجتا تو کبھی الگ الگ موبائل نمبروں سے فون کرتا اور خاتون کرنل کو ان کی ایڈٹ کی ہوئی جعلی تصویریں سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کی دھمکیاں دیتا ۔بھارتی خاتون کرنل جب اس کی کسی بھی بلیک میلنگ میں نہ آئی اور کسی بھی طرح کی خفیہ معلومات دینے سے انکار کیا تو محمد پرویز نے مبینہ طور پر خاتون کرنل کی ایڈٹ شدہ برہنہ تصویریں ’’فیس بک کے جعلی اکاؤنٹ کے ذریعے اس کی بیٹی کو بھیج دیں اور سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کی دھمکیاں دیں ۔بھارتی خبر رساں ادارے ’’ون انڈیا ‘‘ کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے جب ان نمبروں اور فیس بک اکاؤنٹ کی معلومات لیں تو کھرا دہلی نکلا ،کے علاقے چاندنی محل کے قریب سے محمد پرویز نامی شخص کے نام ،جب اس کو گرفتار کیا تو اس نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئی ایس آئی ایجنٹ ہے اور پاکستانی خفیہ ادارے ’’آئی ایس آئی‘‘ نے اسے اس خاتون کرنل سے خفیہ معلومات حاصل کرنے کے لئے ٹاسک دیا ہوا تھا ،اس کا کہنا ہے کہ وہ کئی مرتبہ پاکستان بھی جا چکا ہے ۔ بھارتی سیکیورٹی ادارے محمد پرویز کے دو دیگر مبینہ ساتھیوں بلال اور خالد کی تلاش میں سرگرداں ہے ،جبکہ یہ دونوں بھی پرویز کے ساتھ کئی مرتبہ پاکستان جا چکے ہیں۔بھارتی سیکیورٹی اداروں کی اس انتہائی بھونڈی ،بے بنیاد اور گمراہ کن ’’جھوٹی کہانی ‘‘ کو ہر شخص پڑھ کر اپنا سر ہی پیٹ سکتا ہے کہ ہندوستان کے خفیہ ادارے پاکستان مخالفت میں کس قدر اندھے ہو چکے ہیں کہ انتہائی سطحی قسم کے الزامات لگاتے ہوئے انہیں رتی بھر بھی شرم محسوس نہیں ہوتی۔