یونیورسٹی آف ایجوکیشن مین کیمپس میں اساتذہ کی تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر
لاہور (ایجوکیشن رپورٹر) یونیورسٹی آف ایجوکیشن مین کیمپس میں ایک ہفتے سے جاری اساتذہ کی تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر ہو گئی، جس میں یونیورسٹی کے مختلف کیمپسز سے تعلق رکھنے والے اساتذہ نے شرکت کی۔ اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر یونیورسٹی آف ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر رؤفِ اعظم نے کہا کہ پڑھانے کا مطلب محض لیکچر دینا نہیں بلکہ موجودہ دور میں ٹیچنگ کا لفظ ایک وسیع تر معنی میں لیا جاتا ہے، جس کا مطلب اپنے طلباء کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا، ان کی کارکردگی کا غیرجانبدارانہ جائزہ لینا، طلباء کو بہترین نتائج کے حصول کے لئے نفسیاتی طور پر تیار کرنا اور ان کی شخصیت کی مکمل نشوونما کی کوشش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی! سے پھر ہمارے ملک کا تعلیمی نظام اپنی شفافیت کھوتا جا رہا ہے، جس کی بے شمار وجوہات ہیں، ان میں سے ایک بڑی وجہ بہترین اساتذہ کی عدم موجودگی ہے۔ انہوں نے شرکاء پر زور دیتے ہوئے کہا آپ اپنے اپنے شعبے میں اپنے علم کو مسلسل بڑھانے کے لئے ہمیشہ تگ و دو کرتے رہیں۔
تاکہ آپ زیادہ بہتر طریقے سے تدریس کے مقدس مشن کو پورا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پڑھانے کے ساتھ ساتھ رزلٹ کی تیاری کے دوران بھی اساتذہ کو نہایت ایمانداری سے اپنے طلباء کا جائزہ لینا چاہیے کیوں کہ اساتذہ کی تیار کر دہ جائزہ رپورٹ اور نتائج طلباء کی تدریسی اور پیشہ وارانہ زندگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ڈاکٹر رؤفِ اعظم نے کہا کہ اس قسم کی تربیتی ورکشاپ کے دوران شرکاء کو ایک دوسرے سے تبادلہ خیالات، اپنے تجربات شیئر کرنے اور مزید سیکھنے کے مواقع حاصل ہوتے ہیں، جو ہر انسان کی اپنی شخصیت کی بہتری کے لئے بھی بے حد ضروری ہے۔ ڈاکٹر رؤفِ اعظم نے مزید کہا کہ حالیہ عام انتخابات میں ہماری یونیورسٹی کی ایک سابق طالبہ ممبر قومی اسمبلی منتخب ہو چکی ہیں، جس پر ہم سب کو فخر ہے۔ وائس چانسلر نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ ہر سال یونیورسٹی آف ایجوکیشن میں داخلے کے خواہش مند طلباء کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جو یونیورسٹی کی بہتر کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں اس امید کا اظہار کیا کہ اس تربیتی ورکشاپ میں شرکت کے بعد شرکاء زیادہ تندہی، لگن اور محنت کے ساتھ درس و تدریس کی خدمات سرانجام دیں گے۔ تقریب کے اختتام پر وائس چانسلر نے شرکاء میں سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کئے۔