نیول چیف کی امریکا میں انٹر نیشنل سی پاور سمپوزیم میں شرکت

نیول چیف کی امریکا میں انٹر نیشنل سی پاور سمپوزیم میں شرکت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی ۸۱ سے ۳۲ ستمبر تک امریکہ میں منعقدہ 23 ویں انٹرنیشنل سی پاور سمپوزیم میں شرکت کے لئے امریکہ کے سرکاری دورے پر ہیں۔ دورے کے دوران پاک بحریہ کے سربراہ نے خاتون کانگریس رکن شیلا جیکسن ،ایشئن پیسیفک ) ڈیپارٹمنٹ آف ڈیفنس( رینڈل شرائیور،پریزیڈنٹ سنٹر فارنیو امریکن سکیورٹی کے صدر رچرڈ فونٹین، وائس پریزیڈنٹ ہیریٹج ڈاکٹر جیمز جے کارافانو اوراٹلانٹک کونسل کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر فریڈریک کیمپ سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ملاقاتوں کے دوران باہمی دلچسپی کے اُمور بشمول دو طرفہ دفاعی تعلقات اور بحرِ ہند کی سکیورٹی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاک بحریہ کے سربراہ نے کہا کہ عالمی معیشت کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے مستحکم ، محفوظ اور پُر امن میری ٹائم ماحول کے سلسلے میں پاکستان اور امریکہ مشترکہ نظریے پر متفق ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کے عزم اور اس جنگ میں پاکستان کی کارکردگی بلخصوص علاقائی امن وامان کو یقینی بنانے کے سلسلے میں پاک بحریہ کی کاوشوں پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ نیول چیف نے کثیرالقومی چیلنجز اور میری ٹائم خطرات کابھرپور انداز سے مقابلہ کرنے کیلئے عالمی سطح پر کی جانے والی کوششوں میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ امریکی عہدیداران نے میری ٹائم خطے میں امن اور استحکام کو یقینی بنانے کے لئے پاکستان کے کردار اور خدمات کو سراہا۔ نامور امریکی تھنک ٹینکس اور مفکرین سے تبادلہ خیال اور گول میز مباحثوں کا انعقاد بھی کیا گیا۔ اسی دوران بحرِہند کے سکیورٹی چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے پاک بحریہ کے سربراہ نے پاک بحریہ کے ریجنل میری ٹائم سیکیورٹی کے اقدام کا تفصیلی احاطہ کیا جس کے قیام کا مقصد خطے میں محفوظ اور پُر امن سکیورٹی کو یقینی بنانے کے سلسلے میں عالمی ذمہ داریوں کو نبھانا ہے۔ قبل ازیں ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے امریکہ میں تعینات پاکستان کے سفیر علی جہانگیر صدیقی سے بھی ملاقات کی۔ نیول چیف نے اس موقع پر پاکستان اور امریکی میڈیا کے نمائندگان سے بات چیت بھی کی۔ بات چیت کے دوران نیول چیف نے پاکستان کے میری ٹائم سیکورٹی کے نظریے کو اجاگر کیا اور علاقائی میری ٹائم سکیورٹی کے قیام میں پاک بحریہ کے کردار اورخطے کیلئے سی پیک منصوبے سے پیدا ہونے والے ترقی کے مواقع کا خصوصیت کے ساتھ ذکر کیا۔ ایڈمرل نے مزید کہا کہ گوادر خالصتاََ ایک تجارتی بندرگاہ ہے اور ابھی تک کوئی بھی غیر ملکی جنگی جہاز گوادر بندگاہ پر لنگرانداز نہیں ہوا۔ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے مزید بتایا کہ علاقائی امن اور مشترکہ میری ٹائم سکیورٹی کے پرجوش حمایتی ہونے کے ناطے پاک بحریہ نے کثیر القوی بحری مشق امن 19 کے انعقاد کی منصوبہ بندی کی ہے جس میں تقریبا 50 ممالک کی شرکت متوقع ہے جو ’ امن کے لئے متحد ‘ عزم کے ساتھ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔