بھارت ، باپ کی لاش کے ساتھ کھڑے روتے ہوئے بچے کی تصویر نے لوگوں کے دل موم کردیئے
نئی دہلی (آن لائن)سوشل میڈیا پر ایک بچے کی اپنے باپ کی لاش کے ساتھ کھڑے روتے ہوئے دل سوز تصویر سامنے آنے کے بعد صارفین نے 30 لاکھ روپے چندہ جمع کر کے اس کے خاندان کو بھیج دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 27 سالہ انیل انڈیا میں دارالحکومت دلی میں گٹر صاف کرنے کا کام کرتے تھے، کام کے دوران جب انھیں گٹر میں اتارنے والی رسی ٹوٹی تو وہ گر کر ہلاک ہوگئے۔کچھ اندازوں کے مطابق انڈیا میں ہر سال گٹر صاف کرنے والے 100سیو ریج ورکر ایسے ہی واقعات میں مارے جاتے ہیں۔ورکروں کی نمائندہ تنظیموں کا کہنا ہے کہ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ انھیں مناسب حفاظتی سامان مہیا نہیں کیا جاتا۔ مقامی صحافی کا کہنا تھا کہ انھوں نے انیل کی آخری رسومات سے چند لمحے قبل بنائی تھی۔ ’میں صرف گٹر صاف کرنے والوں کی ہلاکتوں کی طرف توجہ دلانا چاہتا تھا۔ یہ تصویر اس خاندان کی کہانی بیان کرتی تھی۔
رپورٹ کے مطابق شیو سنی نے بتایا کہ یہ خاندان آخری رسومات کے اخراجات بھی نہیں اٹھا سکتا تھا اور اس کی مدد ان کے محلے کے لوگوں کی تھی۔ محلے والوں نے شیو سنی کو بتایا کہ انیل کا 4 ماہ کا بیٹا ایک ہفتے پہلے ہی نمونیہ سے مر گیا تھا کیونکہ انیل اس کی دوا نہیں خرید سکتے تھے۔انیل کے سوگوران میں 2 بیٹیاں بھی شامل ہیں جن کی عمریں 7 اور 3 ہیں۔سنی کی ٹوئٹ پر اودے فاؤنڈیشن کی نظر پڑی جس نے کیٹو نامی ایپ کی مدد سے چندہ جمع کیا۔
The boy walked up to his father's body at a crematorium, moved the sheet from the face, held the cheeks with both hands, just said 'papa' & began sobbing.
— Shiv Sunny (@shivsunny) September 17, 2018
The man was yet another poor labourer who died in a Delhi sewer on Friday. Family did not have money even for cremating him. pic.twitter.com/4nOWD9Aial