مہاجرین کے مظاہرے،نسل پرستانہ حملے،جرمن انٹیلیجنس سربراہ برطرف

برلن(این این آئی)جرمن حکومت نے ملکی داخلی انٹیلیجنس ایجنسی کے سربراہ ہانس گیورگ ماسن کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ کیمنٹس میں ہونے والے نسل پرستانہ مظاہروں کے حوالے سے ماسن کے بیان کے سبب جرمن حکومتی اتحاد میں تناؤ پیدا ہو گیا تھا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حکومتی اتحادی جماعتوں کے سربراہوں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد انجیلا میرکل اور ان کے اتحادیوں کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہاگیاکہ ماسن کو وزارت داخلہ میں سٹیٹ سیکرٹری کے عہدے پر کام کریں گے۔جرمنی کی داخلی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ ہانس گیورگ ماسن نے کہا تھا کہ ایسے شواہد نہیں ملے کہ سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرنے والی وہ ویڈیو درست ہے، جس میں کیمنٹس میں انتہائی دائیں بازو کے کٹر نظریات کے حامل افراد غیر ملکی نظر آنے والے افراد کا تعاقب کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم غلط فہمی پھیلانے کی ایک سوچی سمجھی ترکیب ہو سکتی ہے۔جرمن پولیس کے مطابق ایک جھگڑے کے نتیجے میں 2 تارکین وطن افراد نے اس جرمن کو ہلاک کیا تھا۔ ان تارکین وطن کا تعلق مبینہ طور پر عراق اور شام سے بتایا گیا ہے۔