حکومتی بوکھلاہٹ عروج پر ہے، کل سے سارے وزیر ۔۔۔۔قمر زمان کائرہ نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اے پی سی کے متوقع فیصلے سے آگاہ کردیا 

حکومتی بوکھلاہٹ عروج پر ہے، کل سے سارے وزیر ۔۔۔۔قمر زمان کائرہ نے حکومت کو ...
حکومتی بوکھلاہٹ عروج پر ہے، کل سے سارے وزیر ۔۔۔۔قمر زمان کائرہ نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اے پی سی کے متوقع فیصلے سے آگاہ کردیا 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما  قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ عوام موجودہ حکومت سے تنگ آچکی ہے، آل پارٹیز کانفرنس میں اپوزیشن کی جماعتیں مل کر حکومت سے عوام کی جان چھڑانے کیلئے حتمی فیصلہ کیاجائے گا،سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم میاں نواز شریف بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اے پی سی میں شرکت کرینگے، حکومت کی بوکھلاہٹ عروج پر ہے، کل سے سارے وزیر اپنے پرانے بیانیے پر عمل کرتے ہوئے فضول قسم کے الزامات لگارہے ہیں، آنے والے دور میں پیپلز پارٹی بڑی طاقت کے طور پر ابھرے گی، حکومت نے جو وعدے کئے وہ پورے نہیں کرسکی، معیشت کو تباہ کردیا، اب ساری قوم کا خیال ہے کہ حکومت کو جانا چاہیے، حکومت کے اپنے اتحادی ان کو چھوڑ کر جارہے ہیں، ہم پہلے ہی کہتے تھے کہ حکومت ہوا کے گھوڑے پر سوار ہے،موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ہوگئی ہے معیشت تباہ ہوگئی ہے سارے طبقے پریشان ہیں اظہار رائے کی آزادی نہیں، غیر منتخب نمائندوں نے فیصلے شروع کردیئے ہیں حکومت کو ریموٹ کنٹرول سے چلایا جا رہا ہے۔

 اسلام آباد میں ڈاکٹر نفیسہ شاہ،سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر، چوہدری منظور،پلوشہ خان اور نذیر ڈھوکی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نےکہاکہ اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس نجی ہوٹل میں ہونے جارہی ہے، یہ بجٹ کے فوری بعد ہونا تھی مگر کورونا وائرس کے باعث نہ ہوسکی اس میں موجودہ حکومت کی دو سالہ کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا،حکومت نےعوام سے کئے جانے والے وعدوں سے  انحراف کیا، معیشت تباہ کردی ہے اے پی سی میں ایک مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیاجائے گا تاکہ حکومت کو گھر بھیجا جاسکے اور عوام کی جان چھڑائی جاسکے ۔

  انہوں نے کہا کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور حکومتی وزیر بہانے تلاش کرتے ہوئے پرانے بیانیے پر عمل کرتے ہوئے فضول قسم کے الزامات لگارہے ہیں، اب یہ سارے مل کر بھی حکومت کو نہیں بچاسکتے،حکومت فیل ہوچکی اور سہارے پر کھڑی ہے،موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام اور معیشت تباہ ہوگئی ہے، سارے طبقے پریشان ہیں ،اظہار رائے کی آزادی نہیں ہے،غیر منتخب نمائندوں نے فیصلے شروع کردیئے ہیں، حکومت کو ریموٹ کنٹرول سے چلایا جا رہا ہے،جونہی حکومت ختم ہوئی تو  پی ٹی آئی تتر بتر ہوجائے گی،انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی پہلے سے زیادہ سیٹیں لے کر آئیگی اور بڑی طاقت بن کر ابھرے گی، اب موجودہ حکومت کو جانا ہوگا ،میڈیا کی اور اپوزیشن کے رہنماؤں کی زبان بندی کی جارہی ہے لیکن ان کی ہر خواہش پوری نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں الیکشن ہورہے ہیں وہاں صاف شفاف الیکشن اور آزادانہ الیکشن کا ہونا بہت ضروری ہے ان الیکشن میں کسی قسم کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے عوام خود فیصلہ کرے گی۔ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے مارچ سے پہلے اے پی سی نے بلاول بھٹو زرداری نے واضح بیان دیا تھا کہ ہم دھرنے کی سیاست نہیں کرسکتے اور ہم نے اس حوالے سے مشاورت کیلئے ٹائم لے لیا تھا لیکن مولانا کی تیاری مکمل تھی تو پھر ہم نے ان کو سپورٹ کیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو موجودہ حکومت سے کوئی ریلیف نہیں چاہیے ،ہم نے ہمیشہ آمرانہ سوچ سے لڑے اور ہمیشہ سرخرو ہوئے ہیں، تمام اپوزیشن جماعتوں کا اپنا اپنا منشور ہے اور حالات کے مطابق ہی فیصلے کئے جاتے ہیں، میثاق جمہوریت پر نوے فیصد عمل ہوگیا ہے۔

مزید :

قومی -