جنوبی پنجاب، بجلی چوروں کےخلاف کریک ڈاﺅن،جرمانے

جنوبی پنجاب، بجلی چوروں کےخلاف کریک ڈاﺅن،جرمانے

  


 ملتان ( سٹاف رپورٹر)وزےر اعظم پاکستان کی ہداےت پر بجلی چوروں اور نادہندگان کے خلاف آپرےشن کا 11واں روزبھی جاری رہا ۔ مےپکو رےجن مےں اےک روز مےں 136صارفےن کو مختلف طرےقوں سے بجلی چوری کرتے ہوئے پکڑ ا۔ 98 لاکھ 52ہز ا ر روپے جرمانہ عائدکےاگےا جبکہ 57بجلی چوروں کے خلاف مقدمات درج کروائے گئے ۔ ملتان ، مظفرگڑھ اور بہاولنگر سے اےک، اےک بجلی چور موقع سے گرفتار کرلےاگےا۔ بجلی چوروں مےں 130گھرےلو، 4کمرشل اور 2ٹےوب(بقیہ نمبر31صفحہ5پر )
 وےل صارفےن شامل ہےں ۔ 17ستمبر کوملتان سرکل مےں 27بجلی چوروں کو 2326610روپے جرمانہ عائد اور8مقدمات کا اندراج ہوا جبکہ اےک بجلی چور گرفتار ہوا۔ ڈی جی خان سرکل مےں17صارفےن کو747330 روپے جرمانہ عائد اور 4مقدمات کا اندراج ہوا۔ وہاڑی سرکل مےں 8صارفےن کو525936روپے جرمانہ عائد اوراےک مقدمہ درج ہوا۔بہاولپورسرکل مےں 22صارفےن کو 1471889روپے جرمانہ عائد اور19مقدمات کا اندراج ہوا۔ساہےوال سرکل مےں15صارفےن کو990542روپے جرمانہ عائد اور3مقدمات کا اندراج ہوا۔رحےم ےار خان سرکل مےں10صارفےن کو 1166720روپے جرمانہ عائد اور10مقدمات کا اندراج ہوا۔مظفرگڑھ سرکل مےں 23صارفےن کو1774738روپے جرمانہ عائد اور4مقدمات کا اندراج ہوا جبکہ اےک بجلی چورموقع سے گرفتار کےاگےا۔بہاولنگر سرکل مےں 8صارفےن کو 539400 روپے جرمانہ عائد اور8مقدمات کا اندراج ہوا اور اےک بجلی چورگرفتار ہوا۔ خانےوال سرکل مےں 6صارفےن کو 309434روپے جرمانہ عائد اور6مقدمات کا اندراج ہوا۔
 دن رات ڈیوٹی ‘ ہفتہ وار چھٹیاں بھی ختم ہوگئیں‘بجلی چوروں کیخلاف کریک ڈاﺅن‘ میپکو کے آپریشنل افسران و ملازمین بے آرامی‘ٹینشن میں مبتلا ہوگئے‘ بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم کے حکم پر بجلی چورو ں کے خلاف سخت کریک ڈاﺅن جاری ہے ‘ اس سلسلے میں میپکو کے آپریشنل افسران ایس ای‘ ایگزیکٹو انجینئرز‘ ایس ڈی اوز‘ میٹر انسپکٹرز‘ ٹیکنیکل اسسٹنٹ ٹو ایگزیکٹو انجینئرز‘ میٹر ریڈرز‘ لائن سپریٹنڈنٹس‘ لائن مین بے آرامی کے باعث شدید پریشان ہیں ‘ ہفتہ و اتوار کی سرکاری چھٹی بھی ختم ہوکر رہ گئی ہے۔ دن اور رات کارروائیاں کی جا رہی ہیں‘ڈی سی ایم‘ ریونیو آفیسرز‘ کمرشل سپریٹنڈنٹس ‘ کمرشل اسسٹنٹس بھی شدید مصروف ہوچکے ہیں ‘آپریشنل افسران و ملازمین کی یہ صورتحال ہے کہ اپنے گھر جانے کا بھی ٹائم نہیں مل رہا۔شدید ٹینشن سے ڈپریشن کے مریض بن رہے ہیں ‘ انہوں نے حکومتی ارباب اختیار سے مطالبہ کیاہے کہ ان کی حالت پر رحم کریں اور میانہ روی اختیار کریں ‘اگر سرویلنس ٹیمیں پہلے سے فعال ہوں تو یہ نوبت ہی کیوں پیش آئے۔