چُپ رہنے والے بھی چیخیں گے، بلور پر حملے پرزرداری اور الطاف کے سوا کسی نے افسوس نہیں کیا: اسفند ولی
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ غلام احمد بلور پر حملے کے بعد صدر زرداری اور الطاف حسین کے سوا کسی نے افسوس نہیں کیا، اگر آج ہماری باری ہے تو کل ان کی باری ہو گی جو آج خاموش ہیں۔ جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک دن میں پشاور سے اسلام آباد رہا تھا کہ راستے میں مولوی فضل اللہ کا فون آیا، اس نے کہا کہ تم 1947ءسے لے کر آج تک پنجاب کے خلاف چِلا رہے ہو اور پنجاب تمہیں تمہارے حقوق نہیں دے رہا، ہمیں تم سے کوئی کام لینا دینا نہیں لیکن تم ہمیں پنجاب جانے کیلئے راستہ دے دو، میں نے پوچھا پنجاب میں کیا کرنا ہے تو مولوی فضل اللہ نے کہا کہ ان لوگوں کو سبق سکھانا ہے، میں نے کہا کہ تو مجھے یہ کہہ رہا ہے کہ تجھے اپنی سرزمین پنجاب کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت دوں اور تو پنجاب میں بھی عام عوام کو مارے گا جو بالکل بے گناہ ہے، میں نے کہا کہ نہیں جب تک ہم اقتدار میں ہیں ہم کسی صورت یہ اجازت نہیں دے سکتے تو مولوی فضل اللہ نے کہا کہ اگر آپ ہمیں راستہ نہیں دو گے تو ہم اپنا راستہ خود بنائیں گے، میں نے کہا کہ ٹھیک ہے اگر بنا لیا تو کم از کم دنیا کو یہ تو ثابت ہو گا کہ ہم نے راستہ نہیں دیا۔ اسفند یار ولی نے کہا کہ میں پورے ملک پر یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ہمارے جتنے بھی لوگ دہشت گردی کی نذر ہوئے ہم نے الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کیا اور نہ کریں گے، غلام بلور پر جب حملہ ہوا تو صرف صدر مملکت آصف علی زرداری اور متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین نے فون پر افسوس کا اظہار کیا، باقی کسی کو خدا نے یہ جرات بھی نہ دی کہ افسوس کیلئے فون کر لیں، آج ہماری باری ہے کل کو اوروں کو ہوگی اور اگر کل کو تمہاری باری آتی ہے اور تم روتے ہو تو آﺅ آج مل کر اس کا مقابلہ کریں۔