خیبرپختونخوا میں ایک ارب20کروڑ پودے لگانے کا عزم
پی ٹی آئی کے سربراہ کی طرف سے متعدد بار میڈیا کے سامنے مختلف مواقع پر واشگاف الفاظ میں اعلان کیا گیا کہ خیبرپختونخوا میں پانچ سال میں ایک ارب 20کروڑ پودے لگائے جائیں گے، کیونکہ درختوں کی کثرت زمین اور اس پر بسنے والوں کے لئے بے حد ضروری ہے، ماحول اور آب و ہوا پر بھی اِس کے خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ 126 یا 124دن کے دھرنے کے بعد اچانک سربراہ پی ٹی آئی کی طرف سے میڈیا کے سامنے انکشاف ہوا کہ اڑھائی سالہ حکومتی عرصے کے دوران صوبہ میں 10کروڑ پودے لگا دیئے گئے ہیں۔ اڑھائی سال کے دوران913دن بنتے ہیں۔ اگر10کروڑ کو 913 سے تقسیم کیا جائے تو روزانہ کے حساب سے ایک لاکھ نو ہزار پانچ سو اُنتالیس پودوں کی شجرکاری بنتی ہے۔ خیبرپختونخوا کی انتظامیہ اور پی ٹی آئی کے سربراہ تو126دن کنٹینر پر مصروفِ کارتھے۔ حیرانی یہ ہے کہ اِن 126دِنوں میں بھی خیبرپختونخوا میں روز ایک لاکھ نو ہزار پانچ سو انتالیس پودوں کی شجرکاری ہوتی رہی۔ کیا وہ مشینوں کے ذریعے ہوتی رہی یا افرادی قوت کے ہاتھوں سے صوبے میں اتنی بڑی تعداد میں روزانہ پودے لگائے جا رہے تھے، لیکن کبھی کسی ٹی وی چینل نے اس کا تذکرہ تک نہیں کیا، حالانکہ پی ٹی آئی کی عزت و شہرت کا یہ ایک بہت بڑا معرکہ تھا۔ کنٹینر پر ہونے والی روز مرہ سرگرمیوں کے دوران بھی پی ٹی آئی کے سربراہ نے کبھی شجرکاری کا ذکر تک نہیں کیا۔
16جنوری2016ء کو پی ٹی آئی کے سربراہ نے میڈیا کو بتایا کہ آج تک صوبے میں ساڑھے گیارہ کروڑ پودے لگائے جا چکے ہیں اور مارچ تک26کروڑ پودوں کی شجرکاری ہو جائے گی۔ اُن کے اس انکشاف سے معلوم ہوا کہ اڑھائی سال میں10کروڑ پودوں کی شجرکاری ہوئی اور اڑھائی سے صرف16دن اوپر بنتے ہیں۔ اُن16دنوں میں ڈیڑھ کروڑ پودے لگا دیئے گئے۔ اگر ڈیڑھ کروڑ کو16سے تقسیم کیا جائے تو روزانہ پودوں کی شجرکاری نو لاکھ37ہزار پانچ سو بنتی ہے۔ پی ٹی آئی کے قائد کا یہ انکشاف بھی تھا کہ مارچ 2016ء تک خیبرپختونخوا کے صوبے میں26کروڑ پودے لگ جائیں گے۔16جنوری سے مارچ تک صرف 73یوم بنتے ہیں۔ اگر ساڑھے گیارہ کروڑ کو 26کروڑ میں سے منہا کیا جائے تو باقی ساڑھے چودہ کروڑ رہ گئے، یعنی 73دِنوں میں ساڑھے چودہ کروڑ پودوں کی مزید شجرکاری صوبہ خیبرپختونخوا میں ہو جائے گی۔ یومیہ انیس لاکھ چھیاسی ہزار تین صد ایک پودہ شجر کاری بنتی ہے۔پی ٹی آئی کے قائد نے 16جنوری کو میڈیا کے سامنے یہ انکشاف بھی کیا کہ صوبے میں 2018ء تک ایک ارب 20کروڑ پودوں کی شجر کاری ہو جائے گی۔ اس حساب سے اپریل 2016ء سے جون 2018ء تک 828یوم بنتے ہیں۔ ایک ارب 20کروڑ میں سے مارچ 2016ء تک 26کروڑ پودوں کی ہونے والی شجر کاری کو منہا کیا جائے تو بقایا 94کروڑ پودے بنتے ہیں۔ 94کروڑ پودوں کو 828سے تقسیم کیا جائے تو یومیہ گیارہ لاکھ پینتیس ہزار دو سو پینسٹھ پودے بنتے ہیں۔ 1135265 یومیہ شجرکاری۔
اگر ایک ارب 20کروڑ پودوں کی شجر کاری ، پانچ سالہ پی ٹی آئی کی صوبہ خیبرپی کے میں حکومتی عرصہ کو سامنے رکھ کر ایک یوم کی شجر کاری کے حساب سے اوسط نکالی جائے تو 1825یوم (5سال) میں روزانہ چھ لاکھ ستاون ہزار تین سو چونسٹھ پودے بنتی ہے۔سربراہ پی ٹی آئی کے مطابق یہ ایک عالمی ریکارڈ بنتا ہے۔
1۔ ڈھائی سال میں 10کروڑ پودے، یومیہ شجرکاری : ایک لاکھ نو ہزار پانچ سو انتالیس
2 ۔ 16جنوری 2016ء تک(16دنوں میں): ساڑھے گیارہ کروڑ پودے یومیہ شجرکاری:937500۔
3۔مارچ 2016ء تک،26کرٖڑ پودے لگ جائیں گے۔۔۔ (16جنوری 2016ء سے مارچ 2016ء تک (73یوم بنتے ہیں) ،ساڑھے چودہ کروڑ ،یومیہ شجر کاری، انیس لاکھ 86ہزار تین سو ایک۔
4۔ (اپریل 2016ء سے جون 2018ء) (828دن)،چورانویں کروڑ،یومیہ شجر کاری، 1135265
5۔ جون 2013 ء تا جون 2018ء(1825دن): ایک ارب 20کروڑ،یومیہ شجر کاری،657364
یہ حساب کتاب پی ٹی آئی کے سربراہ کے بیانات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔ مجھے اب میڈیا سے ایک سوال پوچھنا ہے۔ پاکستانی میڈیا جو بال کی کھال کھینچتا ہے اور کسی بھی سیاسی لیڈر کے ایک معترضہ جملے کو پکڑکر کئی کئی روز تک مذاکرے اور ملا کھڑے کرواتا رہتا ہے۔ سربراہ پی ٹی آئی کے اتنے اہم انکشافات پر چوکنا کیوں نہیں ہوا؟ اگر واقعی ایک ارب 20کرڑ پودوں کی 1825 دِنوں میں شجرکاری ہو جاتی ہے تو یہ کسی بھی صوبے یا ملک کا عالمی ریکارڈ ہوگا۔ شائد ابتدائے آفرینش سے آج تک روئے زمین پر اتنا بڑا عالمی ریکارڈ کسی بھی ملک یا صوبے کا نہ بنا ہو۔حیرانی اس بات کی ہے کہ کسی اخباری نمائندے یا ٹی وی اینکر نے یہ سوال تک پوچھنے کی زحمت نہیں کی کہ لاکھوں پودے، جن کی روزانہ شجر کاری ہو رہی ہے، کن نرسریوں سے حاصل کئے جا رہے ہیں؟ کیا وہ پاکستانی نرسریاں ہیں یا غیر ملکی؟ اگر وہ ملکی یا صوبے کی نرسریاں ہیں تو کہاں کہاں پائی جاتی ہیں؟ اور اتنی بڑی تعداد میں اُکھاڑے جانے والے پودوں کا کبھی کسی چینل سے منظر نامہ نہیں دکھایا گیا اور اگر وہ پودے غیر ملکی نرسریوں سے حاصل کئے جا رہے ہیں تو کن ممالک سے درآمد کئے جا رہے ہیں۔ ان کے دام یا ان کی اجرتیں اور اتنی بڑی تعداد میں درآمد کئے گئے پودوں کی ملک میں دستیابی یا وصولی کا کسی چینل نے منظر نامہ بھی کبھی نہیں دکھایا، حالانکہ کروڑوں کی تعداد میں پودوں کی دستیابی، چاہے وہ ملکی ہو یا غیر ملکی، بہت بڑا واقعہ ہے۔
صوبے میں پرائیویٹ نرسریوں سے کہاں تک پودے حاصل کئے جا سکتے ہیں، ایک پرائیویٹ نرسری میں پودوں کی تعداد زیادہ سے زیادہ اڑھائی، تین لاکھ تک ہو سکتی ہے اور صوبے میں پرائیویٹ نرسریاں کتنی تعداد میں ہو سکتی ہیں۔ جہاں سے کروڑوں کی تعداد میں پودے حاصل کئے جا سکتے ہیں۔بقول سربراہ پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کی سابقہ حکومتوں نے بہت سے جنگلات کاٹ ڈالے۔ ایسے میں جنگلاتی علاقوں میں نرسریاں کیونکر پنپ سکتی ہیں، جبکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے شروع دن سے ہی، یعنی حکومت سنبھالتے ہی لاکھوں کی تعداد میں روزانہ شجر کاری شروع کر دی۔ایک اور اہم سوال کہ روزانہ لاکھوں کی تعداد میں پودے لگائے جا رہے ہیں۔ ان کو لگانے کے لئے مشینیں استعمال ہو رہی ہیں یا افرادی قوت؟ اگر افرادی قوت سے یہ کام لیا جا رہا ہے تو کن کن محکموں کا سٹاف مصروفِ کار ہے۔ لاکھوں کی تعداد میں روزانہ پودے لگائے جا رہے ہیں، لیکن کبھی کسی چینل نے اس کی ہلکی سی جھلک بھی نہیں دکھائی، حالانکہ پی ٹی آئی کا کسی شہر میں شام کو جلسہ ہو رہا ہو تو چینل سارا دن انتظامات (ہوتے ہوئے) اور خالی کرسیاں بار بار دکھاتے رہتے ہیں، لیکن لاکھوں کی تعداد میں روزانہ ہونے والی شجر کاری کی جھلک بھی نہیں دکھاتے، آخر کیوں؟خیبر پختونخوا حکومت سے اس شجر کاری کا اعلامیہ کبھی جاری نہیں ہوا۔ صرف سربراہ پی ٹی آئی اس کا تذکرہ اپنے مختلف بیانات میں کرتے ہیں، لہٰذا چند ایک سوالات کے جوابات ان سے مقصود اور مطلوب ہیں۔
-1 صوبے کے کن کن علاقوں میں شجر کاری ہوئی؟
-2کن کن نرسریوں سے کروڑوں پودے حاصل کئے گئے؟
-3پودوں کی خریداری پر کتنے دام لگے؟
-4شجر کاری کیسے کی گئی (مشینوں سے، افراد سے اتنے افراد کہاں سے لئے گئے؟)