’جب کوئی مچھر آپ کو کاٹتا ہے تو وہ کاٹتے ساتھ ہی یہ غلیظ ترین کام بھی کرتا ہے‘ سائنسدانوں نے انکشاف کردیا، جان کر آپ اگلی مرتبہ مچھر کو دیکھتے ہی دوڑ لگادیں گے
سان فرانسسکو (نیوز ڈیسک) مچھر ایک ایسی موذی مخلوق کا نام ہے جس کے شر سے ہر کوئی پناہ مانگتا ہے۔ یہ اپنی شیطانی بھنبھناہٹ کے ساتھ آتا ہے اور کاٹ کر رفوچکر ہوجاتا ہے، جس کا نتیجہ صرف کھجلی اور سوزش ہی نہیں بلکہ ڈینگی اور ملیریا جیسی خطرناک بیماریاں بھی ہوسکتی ہیں۔ مادہ مچھر ویکٹر کے طور پر کام کرتی ہے، یعنی یہ بیماری کے جراثیم ہمارے خون میں منتقل کرتی ہے۔ ان وجوہات کی بناءپر مچھروں کو کوئی بھی پسند نہیں کرتا، البتہ یہ شریر مخلوق ایک اور کام بھی کرتی ہے جس کا پتہ چلنے پر آپ اس سے مزید ڈرنے لگیں گے۔
ویب سائٹ سم تھنگ اباﺅٹ سائنس کی رپورٹ کے مطابق مچھر جب آپ کا خون پیتے ہیں تو ساتھ ہی آپ پر پیشاب بھی کرتے ہیں۔ اگرچہ وہ ایسا آپ کی توہین کے ارادے سے نہیں کرتے بلکہ یہ ان کی حیاتیاتی ضرورت ہوتی ہے۔ دراصل ہمارے خون میں موجود نمکیات اور پانی کی وجہ سے مچھر فوری طور پر اپنے جسم میں جمع ہونے والے اضافی مائع اور نمکیات سے نجات کی حاجت محسوس کرتا ہے۔ وہ اس کیلئے کچھ خاص تردد نہیں کرتا اور ہمارے جسم پر ہی پیشاب کردیتا ہے۔
اگر آپ کو کسی ٹوائلٹ یا ٹرائی روم میں اس طرح کا کوٹ ہینگر لگا ہوا نظر آئے تو فوراً پولیس کو کال کریں کیونکہ۔۔۔
مچھر کی یہ غلیظ عادت صرف ہمارے لئے ہی پریشانی کی بات نہیں بلکہ خود اس کی نسل کے لئے بھی خطرہ بن سکتی ہے۔ امریکہ کی اوہائیو سٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدان پیٹر پیرمارینی کی سربراہی میں ایک ٹیم مچھر کے پیشاب پر تحقیق کررہی ہے تاکہ اس کی مدد سے نئی قسم کی مچھر مار ادویات تیار کی جا سکیں۔ سائنسدانوں نے VU573 نامی ایک مالیکیول دریافت کیا ہے جو مچھر کے گردے فیل کرکے اس کے نظام اخراج میں خلل پیدا کردیتا ہے۔ جب مچھر اپنے جسم سے فاضل مائع خارج نہیں کرپاتا تو وہ پھولنا شروع ہوجاتا ہے اور بالآخر اس کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ VU573 مالیکیول نہ صرف مچھروں کا پیٹ پھلانے کا سبب بنے گا بلکہ اس کی وجہ سے وہ اڑنے کی صلاحیت سے بھی محروم ہو جائیں گے اور ان کی افزائش نسل کی طاقت بھی ختم ہوکررہ جائے گی۔ یہ دلچسپ تحقیق سائنسی جریدے Plos Oneمیں شائع کی گئی ہے۔