چین کی ٹیکسٹائل انڈسٹری پاکستان کی بجائے دیگر ممالک میں منتقل ہو رہی ہے

چین کی ٹیکسٹائل انڈسٹری پاکستان کی بجائے دیگر ممالک میں منتقل ہو رہی ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(کامرس ڈیسک)ایف پی سی سی آئی کی ریجنل کمیٹی برائے صنعت کے چئیرمین عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ چین کی ٹیکسٹائل کی صنعت بڑھتے ہوئے اخراجات کے سبب دیگر ممالک کو منتقل ہو رہی ہے جسے پاکستان کی جانب مائل کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ چین کی ٹیکسٹائل انڈسٹری بڑھتے ہوئے اخراجات اور ماحولیاتی مسائل کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے اور پاکستان کے بجائے بنگلہ دیش اور ویتنام منتقل ہو رہی ہے جو پریشان کن ہے۔عاطف اکرام شیخ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ویتنام اور بنگلہ دیش کپاس اور ٹیکسٹائل میں پاکستان جیسی صنعتی مضبوط بنیاد سے محروم ہیں مگر اسکے باوجودچینی سرمایہ کار ان دور دراز ممالک کو ترجیح دے رہے ہیں۔ پاکستان میں کاروباری لاگت چین سے بہت کم ہے اور سرمایہ کاری کی پالیسیاں پر کشش ہیں جن سے چینی سرمایہ کاروں کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں جس سے روزگار، محاصل اور کاروبار میں اضافہ ہو گا۔

حکومت نے حال ہی میں ٹیکسٹائل پیکج روشناس کروایا ہے جس میں ٹیکسٹائل کی صنعت کو کافی مراعات دی گئی ہیں جس سے اس شعبہ میں سرمایہ کاری مزید پر کشش ہو گئی ہے۔ اسکے علاوہ ڈی ریگولیشن پر زور، انفراسٹرکچر میں بھاری سرمایہ کاری اور مشینری کی ڈیوٹی فری درامدات بھی پر کشش اقدامات ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سی پیک کی وجہ سے نئے مواقع سامنے آرہے ہیں جس سے بے روزگاری کم ہو گی جبکہ راہداری کے آپریشنل ہونے کے بعد ملکی جی ڈی پی پندرہ فیصد تک پہنچ سکتا ہے جس سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو جائے گا۔ اس منصوبے کے سبب پاکستان اور چین کے مابین اقتصادی تعاون مسلسل اضافہ ہو گا جو خوش آئند ہے۔

مزید :

کامرس -