قومی احتساب بیورو پنجاب نے واہگہ ٹاؤن رجسٹریشن برانچ سے 10سال کا ریکارڈ طلب کر لیا
لاہور(اپنے نمائندے سے)قومی احتساب بیورو پنجاب نے رجسٹریشن فیس میں غبن ،جعلی اشٹام پیپرز کا استعمال ، ٹی ایم اے کی جعلی (ٹی ٹی آئی پی) رسیدوں کی تیاری، سی وی ٹی کے ریکارڈ میں خرد برد جبکہ سرکاری راستہ جات ،نالوں کھالوں کی غیر قانونی ٹرانسفر کے اندراجات اور شبہ کی بنیاد پر واہگہ ٹاؤن کی رجسٹریشن برانچ سے 10سال کا ریکارڈ طلب کر لیا ،مبینہ طور پر راوی ٹاؤن کے عملے کے بھی جعلسازی میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے مزید معلوم ہوا ہے کہ قومی احتساب بیورو پنجاب (نیب )کی جانب سے محکمہ ریونیو کی رجسٹریشن برانچ واہگہ ٹاؤن میں سرکاری فیسوں کے غبن ،جعلی دستاویزات کی تیاری،بوگس اشٹام پیپرز کی تیاری سمیت سنگین الزامات کے تحت تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے نیب افسران کی جانب واہگہ ٹاؤن کی رجسٹریشن برانچ کا دس سالہ ریکارڈ طلب کیا گیا ہے تاہم ڈسٹرکٹ جنرل رجسٹرار اسفند یار بلوچ نے روزنامہ پاکستان سے گفتگو ہوئے آگاہی دی کہ اگر کسی اہلکار نے بد نیتی کی ہے تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
،قانون سے کوئی بھی بالا تر نہ ہے ۔