سودی نظام کے خاتمہ کیلئے ٹال مٹول نہیں عملی اقدامات کی ضرورت ہے‘ علماء

سودی نظام کے خاتمہ کیلئے ٹال مٹول نہیں عملی اقدامات کی ضرورت ہے‘ علماء

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (سٹی رپورٹر)پاکستان شریعت کونسل کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کی طرف سے سودی نظام کے حوالہ سے دائر رٹ کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنا (بقیہ نمبر29صفحہ12پر )
افسوسناک ہے،سود کے خاتمے کے حوالے سے چودہ سو سال پہلے اور آج کے حالات میں مماثلت نہ ہونے کے بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہیں ،سود کی ممانعت پر شرعی عدالت اور سپریم کورٹ میں دو عشروں تک سیر حاصل بحث کے بعد فیصلہ بھی جاری کیا جا چکا جسے اب نظر ثانی کے عنوان سے ٹال مٹول کا شکار بنایا جا رہا ہے ،حکومت اپنی دستوری ذمہ داریوں سے انحراف کے راستے تلاش نہ کرے اور اسلامی نظریاتی کونسل کی جامع سفارشات کی روشنی میں ملک و قوم کو سودی نظام سے نجات دلانے کیلئے اقدامات کرے ،وفاقی شرعی عدالت اپنے غیر حقیقت پسندانہ مؤقف پر نظر ثانی کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت شروع کرنے کا فوری اعلان کرے اور اسے جلد از جلد منطقی نتیجے تک پہنچایا جائے ،علمائے کرام اس حوالے سے متحرک کردار ادا کریں ،مئی کے وسط میں اسلام آباد میں کل جماعتی انسداد سود کنونشن منعقد کیا جائے گا ، توہین رسالت سنگین ترین جرم ہے مگر کسی پر توہین رسالت کا الزام لگا کر اور تحقیق کے بغیر کارروائی کرنا بھی اسی طرح سنگین ترین جرم ہے ،مردان واقعے کی ذمہ داری حکومتی طرز عمل اور یونیورسٹی انتظامیہ کی لاپرواہی پر عائد ہوتی ہے ،سپریم کورٹ کا از خود نوٹس بروقت ،حقائق جلد از جلد منظر عام پر لائے جائیں ،حکومت توہین رسالت قانون پر عملدرآمد یقینی بنائے اورایسے واقعات کی روک تھام کیلئے مزید قانون سازی کرے ،علمائے کرام اور دینی اداروں کے کردار کو محدود کیا جائے گا تو پھر اسکے یہی نتائج نکلیں گے،علمائے کرام لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کیساتھ ساتھ قوم کی صحیح سمت رہنمائی بھی کریں ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ عربیہ اسلامیہ گلستان کالونی میں انسداد سود رابطہ کمیٹی اسلام آباد کے کنوینیئر مولانا محمد رمضان علوی کی زیر صدارت منعقدہ پاکستان شریعت کونسل کے اجلاس میں کیا،اجلاس میں شریعت کونسل کے جنرل سیکرٹری مولانا زاہد الراشدی ،مولانا قاری فضل ربی ،مولانا عبدالظاہر فاروقی ،مولانا مفتی سیف الدین ،مولانا ثناء اللہ غالب ،مولانا عبدالرؤف محمدی،مولانا مفتی محمد عمر ،مولانا علی محی الدین ،مولانا سعید احمد اعوان ،مولانا مسعود احمد علوی ،اور دیگر علمائے کرام نے شرکت کی ،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان شریعت کونسل کے جنرل سیکرٹری مولانا زاہد الراشدی نے کہا کہ ملک میں سودی نظام کو جاری رکھنے کا موقع فراہم کرنا ،شرعی اور دستوری تقاضوں کو مسلسل ٹالتے چلے جانا اور اس کے لئے حالات مختلف ہونے کا غیر حقیقی بہانہ پیش کرنا وفاقی شرعی عدالت کے لئے کسی طور پر بھی مناسب نہیں ، ،اجلاس میں شرعی عدالت کی طرف سے سودی نظام کے حوالہ سے دائر رٹ کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کو افسوسناک قرار دیا گیا۔