پانامہ کیس فیصلے سے منفی سیاست کا خاتمہ ہوگا،برجیس طاہر

پانامہ کیس فیصلے سے منفی سیاست کا خاتمہ ہوگا،برجیس طاہر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر برائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا ہے کہ پانامہ کیس کے فیصلے کی صورت میں ملک سے منفی اور الزام تراشی کی سیاست کے خاتمہ کا وقت آ پہنچا ہے اوراس کیس کے فیصلے سے اُن تمام عناصر کی سیاسی زندگی کا اختتام ہو جائے گا جو پچھلے تین چار سال سے ملک کی ترقی وخوشحالی کے عمل کو ڈی ریل کرنے کے لیے ہر منفی ہتھکنڈا استعمال کر رہے ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ ماضی میں 2013 ء کے انتخابات سے متعلق دھاندلی کے غلط الزامات کے نتیجے میں بننے والے جوڈیشل کمیشن میں تحریک انصاف کوئی واضح ثبوت دینے میں ناکام ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں جوڈیشل کمیشن نے تحریک انصاف کی جانب سے دھاندلی کے الزامات کو غلط قرار دیتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کے حق میں فیصلہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس سے متعلق بھی تحریک انصاف کا موقف محض مفروضوں پر مشتمل تھا اور تحریک انصاف ماسوائے اخباری تراشوں اور سنی سنائی خبریں کے علاوہ کچھ بھی ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے اور اُمید ہے کہ ملک میں ایک مرتبہ پھر قانونی کابالادستی قائم ہو گئی اور سازشی عناصر کی محمد نواز شریف اور مسلم لیگ(ن) کے خلاف سازشیں برُی طرح ناکام ہو گی۔وفاقی وزیر نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ پانامہ لیکس کا فیصلہ تمام فریقین کھلے دل اور خندہ پیشانی کے ساتھ قبول کریں گے کیونکہ اسی میں پاکستان کے عوام اور جمہوریت کی فتح ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ آج ملک ترقی وخوشحالی کے راہ پر تیزی گامزن ہو چکا ہے اور اس ترقی وخوشحالی کے سفر کو دوام بخشنے کے لیے ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں ایسے طرز عمل سے اجتناب کریں گے جس سے کسی بھی طرح پاکستان اورجمہوریت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو۔چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا کہ محمدنواز شریف پاکستان کے مقبول ترین سیاسی رہنما ہیں اور موجودہ دور اقتدار میں ملک کی ترقی وخوشحالی سے متعلق شفاف اور عوام دوستی پالیسیز کی بدولت وزیر اعظم کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور 2018 ء کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نہ صرف پنجاب بلکہ صوبہ خیبر پختونخواہ، سندھ او ر بلوچستان میں بھی شاندار کامیابی حاصل کرے گی۔انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفین اگر حقیقی معنوں میں مسلم لیگ (ن) کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو اُن کو سازشوں ،دھرنوں اور جھوٹے الزامات کی بجائے اپنے اپنے صوبوں میں عوام کی خدمت سے متعلق شاندار کارکردگی کا مظاہر ہ کرنا چاہیے تھا جس میں وہ برُی طرح ناکام ہو چکے ہیں اور افسوس کہ اُنہوں نے اپنے اپنے صوبوں میں نااہلی ،کرپشن اور بددیانتی کی مثالیں قائم کی ہیں اور آج اگر ان صوبوں میں کوئی ترقیاتی منصوبہ نظربھی آتا ہے تو وہ بھی مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت کے مرہنون منت ہے ۔انہوں نے کہاکہ سیاسی مخالفین اپنی نااہلی ،کرپشن اور بد دیانتی کو چھپانے کے لیے صوبائیت کا سہارا لینے کی بجائے صیح سمت کی جانب اپنی اصلاح کریں تاکہ خوشحال اور ترقی یافتہ پاکستان کے خواب کی عملی تعبیر میں وہ اپنا مثبت کردار ادا کرسکیں۔