نوجوان کتاب مبین سے فکر کی تعمیر کریں،مولانا عبدالرشید ربانی
دینہ(تحصیل رپورٹر )آج کے نوجوان کتاب مبین سے فکر کی تعمیر کریں گے تو اپنے عہد کے معمار ہو ں گے ، اسلام امن کا پیغام ہی نہیں عملی کرداربھی پیش کرتا ہے ، پاکیزہ سوچ سے اچھا عمل وجود پاتا ہے ، پکار ’’حی علی الصلوٰۃ ‘‘پر بہرے بنے رہیں یہ برا تکبر ہے اور تکبر شیطانی عمل ہے ،مولانا عبدالرشید ربانی، تفصیلات کے مطابق پاکستان کی بنیاد ’’لا الہ الا اللہ ‘‘پر رکھی گئی اور لاکھوں جوانوں نے قائداعظم ؒ کے ساتھ مل کر اس ملک کے لیے جد و جہد کی ، آج کے نوجوان خواہ وہ یونیورسٹی ، کالج یا سکولز میں پڑھ رہے ہوں وہ پیغامِ قائداعظم ؒ یقین محکم ،اتحاد کو یکجہتی کے ساتھ جدوجہد کرتے ہوئے نظام عدل کے خلاف ہونے والے مسائل کے خاتمے ، کرپشن کی روک تھام کے لیے میدان عمل میں اتریں ،کسی بھی ملک وقوم کی ترقی و کامرانی کے لیے نوجوان نسل کا تعلیم و تربیت سے مزین ہونا لازم ہے ۔ قرآن مجید کا پڑھنا ضروری، جاننا ، سمجھنا اُس سے بھی زیادہ اہم ہے۔ جس نے قرآن و سنت کا راستہ اختیار کیا وہ فلاح پاگیا ۔ ان خیالات کااظہار مولانا عبد الرشید ربانی سرپرست جمعیت علماء اسلام برطانیہ نے میڈیا اور پریس کے نمائندوں سے گفتگو میں کیا اور مزید کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ لوٹ کے جانا ہے ، اسے مانتے تو ہیں لیکن پھر اللہ سے دور کیوں ہیں؟ اہل قلم پر بھاری ذمہ داری ہے کہ وہ ملکی سا لمیت کے لیے نوجوانوں کے ساتھ مل کر بہترین معاشرے کی تخلیق کے لیے کام کریں اور اس نیک کام کے لیے کتاب مبین سے رہنمائی لی جائے۔ حق بات بہتر اندازمیں تب ہی لکھی جا سکتی ہے جب اہل قلم خود بھی سچ پر کار بند ہوں۔ قرآن مجید زندہ حقیقت ہے ، جو ہر دور کی نقاب کشائی کر رہا ہے۔نوجوان کو مستقبل کے لیے قرآن و سنت سے استفادہ کرنا چاہیے تاکہ مثبت سوچ سے تعمیر وطن و معاشرہ ہو ۔ مولانا عبدالرشید ربانی اس گفتگو کے دوران موجود جاوید تاجپوری نے کہا کہ میرے والد محترم انتہائی پرخلوص انداز میں دین کو ساتھ لیتے ہوئے اہل علاقہ او روطن کے لیے دن رات کام کرتے رہے ۔