اشتعال انگیز تقاریر کیس ،ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت ملتوی
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ 22 اگست کو ایم کیو ایم کے قائد کی اشتعال انگیز تقریر میں گرفتار ملزمان کی جانب سے دائردرخواست ضمانت کی سماعت26 اپریل تک ملتوی کردی ہے۔بدھ کوسندھ ہائیکورٹ میں ایم کیو ایم کے قائد کے اکسانے پر میڈیا ہاوسز پر حملے دہشتگردی بغاوت قتل اقدام قتل کے مقدمے میں گرفتار ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما گلفراز خٹک سمیت 8 ملزمان کی ضمانت سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ساجد محبوب شیخ اور ایڈووکیٹ مشتاق جہانگیری عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت میں ملزمان کے وکلا کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ پولیس نے ہمارے موکلوں پر جھوٹا اور بے بنیاد الزام لگایا ہے۔ 22 اگست کے واقعہ میں ہماری موکل ملوث نہیں ہیں لہذا عدالت سے استدعا ہے ملزمان کی درخواست ضمانت منظور کی جائے۔دوسری جانب اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کی جانب سے ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انسدادہشتگردی کی عدالت نے ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی ملزمان نے ایم کیو ایم کے بانی کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد میڈیا ہاوسز پر حملہ کیا تھا۔بعدازاں جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین کو دلائل جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 26 اپریل تک ملتوی کردی ۔واضح رہے عدالت میں جاوید شوکت، حسن عالم ، محمد فیصل، محسن صدیقی ، محمد سبحان، عدنان حبیب صدیقی ، محمد اصف سمیت گلفراز خٹک کی جانب سے ضمانت کی درخواستیں دائر کی گئی ہیں جبکہ 22 اگست کے واقعے مین ایک شخص جاں بحق اور سات افراد زخمی ہوئے تھے