اساتذہ کے مسائل کے ھل پر سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے :سردار حسین بابک

اساتذہ کے مسائل کے ھل پر سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے :سردار حسین بابک

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پبی ( نما ئندہ پاکستان) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کہاہے کہاساتذہ کا معاشرے کی تعمیر میں کلیدی کردار ہے جبکہ صوبے کے اساتذہ اپنے مطالبات کے لیے سراپا احتجاج ہیں۔ حکومت کو ان کے مطالبات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ان کے مسائل سن لینا چاہئیں۔اے این پی سیکرٹریٹ سے جاریکردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت کو اساتذہ کے سروس سٹرکچر کے خاتمے کی غلطی سے گریز کرنا چاہئے۔ اپ گریڈیشن، پروموشن اور سروس سٹرکچر اساتذہ کا ایک دیرینہ مطالبہ اور ضرورت تھی جو اے این پی کے دور حکومت میں پورا کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سروس سٹرکچر پر تسلسل کے ساتھ عملدرآمد سے سکولوں میں خالی آسامیاں پر کی جا سکتی ہیں۔ لہٰذاحکومت کو این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی اساتذہ کے لیے فوری طور اقدامات اٹھانے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ کیڈر اساتذہ کو پراونشل کیڈر میں پروموشن کے ذریعے کوٹا مختص کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی دور حکومت میں تمام ڈسٹرکٹ کیڈر اساتذہ کے لیے پراونشل کیڈر میں کوٹہ مختص تھا لیکن بدقسمتی سے موجودہ حکومت میں یہ کوٹا ختم کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی میں سنگین خلاف ورزیوں کے ساتھ کرپشن کا راستہ کھول دیا گیا ہے اورغریب لوگوں سے کروڑوں روپیہ بٹورا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی بھرتی خالصتاً تعلیمی قابلیت کی بنیاد پر ہونی چاہئیے اور اس میں ٹیسٹ اور انٹرویو کے نمبرز رکھنا اقرباء پروری اور کرپشن کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم اور اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتذہ کی بھرتی یقینی بنانے کے لیے اساتذہ کی تعلیمی قابلیت میں اضافہ ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی سکول بیسڈ اساتذہ کی بھرتی ایک ناکام پالیسی ہے۔ لہٰذا یونین کونسل کی سطح پر اساتذہ کی بھرتی خالصتاً تعلیمی قابلیت کی بنیاد پر عمل میں لانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے میں پانچ مضامین فزکس، کمیسٹری، بیالوجی، میتھس اور انگریزی میں طلبا و طالبات کمزور رہتے ہیں اور اے این پی دور حکومت میں ان پانچ مضامین پاس کرنے والوں کو اضافی پانچ نمبرات دیے جاتے تھے لیکن بدقسمتی سے موجودہ حکومت نے یہ پالیسی ختم کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے خواتین اساتذہ کی میٹرنٹی چھٹی ختم کرکے انتہائی نامناسب اقدام اٹھایا ہے۔ اور اسے فوری طور پر بحال کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سکول بیسڈ بھرتی کی وجہ سے اساتذہ کو کافی مشکلات ہیں جو کہ حکومتی پوسٹنگ ٹرانسفر پالیسی کی سراسر خلاف ورزی ہے۔