پاناما کیس فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پر تبصروں کا سلسلہ جاری ، شہریوں کا اظہار مایوسی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاناما کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ کے تاریخ سا ز فیصلے نے عوام کو مایوس کر دیا ، فیصلہ آنے کے بعد سوشل میڈیا پر تبصروں کا سلسلہ جاری ہے جہاں پاکستانی شہری فیصلے پر اپنی رائے دے رہے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق ٹویٹر پر ایک شہری نے عدالتی فیصلے پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ”لوگ توقع کر رہے تھے کہ یہ اوپن ہارٹ سرجری نما کوئی فیصلہ ہوگا مگر یہ تو ہومیو پیتھک نکل آیا“۔
People were expecting a open heart surgery type decision but it came out as homeopathic! ????#PanamaCase
— $@|\|@..! (@JhandLife) April 20, 2017
علی طاہرنامی صارف نے لکھا ہے کہ’ ’آج ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ ہم کرپشن کے ساتھ زندگی گزاریں گے۔
#PanamaCase Kids in near future be like, lets play a game of judiciary.
— Affan (@affankhattak) April 20, 2017
ایک صارف ے کہا، ’ہمارے بچے مستقبل میں کہیں گے، چلو جوڈیشری کا کھیل کھیلتے ہیں۔
#PanamaCase Kids in near future be like, lets play a game of judiciary.
— Affan (@affankhattak) April 20, 2017
سلمان نے اپنے ٹویٹ میںلکھا ہے کہ”پیارے پاکستانیوں! پلیز انجوائے کریں، ہم اسی کے قابل ہیں“۔
Congratulations to all money launders, corrupts and mafia of #Pakistan #PanamaCase
— Your Bhabhhee (@KattooSays) April 20, 2017افتخار احسن نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” ناکام ریاست کا ناکام نظام انصاف ۔
Failed judiciary of a failed state. ????????#PanamaCase
— Iftikhar Ahsan (@iftikharahsanPM) April 20, 2017
فوزیہ محمود نے پاناما کیس کو ٹوپی ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں پارٹیاں ایک جیسی ہیں ،ایک نے کرپشن کی اوردوسری اپنی باری کا انتظار کر رہی ہے۔ ”بیچارے ججز اور بیچاری سپریم کورٹ“۔
#PanamaCase is all "topi drama"......both parties are same ....one got chances of corruption and other in queue......poor SC and judges.....
— Fouzia Mahmood (@Fouzia281) April 20, 2017
پاناما کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر مایوسی کا اظہا رکرنے والے ایک شہری کا کہنا تھا کہ تمام منی لانڈرز ،کرپٹ افراد اور مافیاؤں کو مبارک ہو۔
Win for economy and people earning from #PanamaCase e.g Dharna planners, tv channel anchors, panaflex poster makers and ghareeb awaams pulao
— Ghufran Amin (@NotSureYHere) April 20, 2017